حکومت کے احکامات پر سختی سے کارروائی کرنے ہائی کورٹ کی ہدایت
حیدرآباد ۔ 12 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ ہائی کورٹ نے شہر حیدرآباد کے فنکشن ہالس میں شور شرابہ پر حکومت کو پھٹکار لگائی اور کہا کہ شور شرابہ کو کنٹرول کرنے کے لیے صرف احکامات جاری کرنا کافی نہیں ہے ۔ بلکہ جاری کردہ احکامات پر سخت کارروائی کرنے پر زور دیا۔ ملٹری کے ایڈیشنل چیف انجینئر کرنل جے ستیش بھردواج کی جانب سے تحریر کردہ مکتوب کو مفاد عامہ کی درخواست کے طور پر قبول کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا جس میں کہا گیا ہے کہ سکندرآباد ۔ تاڑبن اور بوئن پلی کے علاوہ دیگر علاقوں کے فنکشن ہالس میں حد سے زیادہ شور شرابہ کیا جارہا ہے جو تکلیف دہ ثابت ہورہا ہے ۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل محمد عمران خاں نے چیف جسٹس الوک ارادھے ، جسٹس جے انیل کمار پر مشتمل بنچ کو بتایا کہ ایک سرکولر جاری کرتے ہوئے شور شرابہ کو کنٹرول کرنے کی فنکشن ہالس کو ہدایت دی گئی ہے ۔ احکامات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا انتباہ دیا گیا ہے اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ شہر حیدرآباد کے 70 فنکشن ہالس اور کنونشن ہالس کو نوٹسیں جاری کی گئی ہیں اور مناسب کارروائی کرنے کی وضاحت کی ہے ۔ ہائی کورٹ کی بنچ نے درمیان میں مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ صرف احکامات جاری کرنا کافی نہیں ہے ۔ قواعد ہونے کے باوجود اس پر عمل آوری نہ ہونے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔ ریاست بھر کے فنکشن ہالس میں شور شرابہ کو کنٹرول کرنے کے لیے جاری کردہ احکامات پہ کتنی عمل آوری ہورہی ہے اس پر رپورٹ پیش کرنے کی حکومت کو ہدایت دیتے ہوئے آئندہ سماعت 4 ہفتوں تک ملتوی کردی ۔۔ 2