فوری جنگ بندی پر مشتمل عالمی کمیونٹی او راقوام متحدہ کی درخواست کو اسرائیل نے کیامسترد

,

   

اسرائیل کی زمینی فوج حماس کے زیرکنٹرول علاقے میں دو میل تک داخل ہوگئی ہے
واشنگٹن۔ اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے جنگ بندی سے انکار کرتے ہوئے دنیا کوچونکا دیاہے او رکہاکہ 9/11کے اور پرل ہاربر کے بعد امریکی فون کاروائی کے متوازی ”یہ ایک جنگ کا وقت“ ہے۔

تل ابیب سے ملنے والی خبروں کے مطابق مختلف ممالک کے 232کو یرغمال بنانے والی تنظیم کو ختم کرنے کے لئے حماس کے زیرکنٹرول غزہ میں اسرائیل کی زمینی فوج دو میل تک داخل ہوگئی ہے۔

اس علاقے میں تیزی کے ساتھ بڑھتے ہوئے اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں اپنے زمینی اپریشن وسعت دی اور رات بھر فضائی حملوں کے ذریعہ حماس کے درجنوں جنگجوؤں کوہلاک کردیاہے۔

نتن یاہو نے واضح کردیا ہے کہ اسرائیل جنگ بندی کے لئے راضی نہیں ہے اور امریکہ کہ 1941میں پرل ہاربر اور 2001میں 11ستمبر کو پیش ائے دہشت گرد حملوں سے اس کا موزانہ کیا۔ بنجامن نے کہاکہ مزیدکہاکہ”جنگ بندی کی مانگ یاحماس کو اسرائیل کی خودسپردگی کی بات دہشت گردی‘ بربریت سے خودسپردگی ہوگی‘ جوممکن نہیں ہے‘ وہیں بائبل کہتی ہے کہ امن کا قت ہوتا ہے ”اب یہ وقت جنگ کا ہے“۔

جب ان سے پوچھا گیاکہ وہ پیچھے ہٹ رہے ہیں تو نتن یاہو نے کہاکہ صرف حماس کا خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہم انہیں تاریخ کوڑے دان میں ڈالنے جارہے ہیں۔یہی میرا مقصد ہے۔ یہ میری ذمہ داری ہے“۔

اقوام متحدہ نے خبر دار کیاکہ غزہ میں کئی ہفتوں کے محاصرے اور بمباری کے بعد ”سول ارڈر‘ٹوٹ رہا ہے‘لوگ گوداموں میں گھس کر اپنی بقا کے لئے تمام ضروری سامان لوٹ رہے ہیں۔

وائٹ ہاوزنے کہاکہ امریکی صدر جوبائیڈن نے اتوار کے روزنتن یاہو پر زوردیاکہ وہ غزہ میں انسانی امداد کی رسائی کو ”فوری او رنمایاں طور پر“ بڑھائیں۔

غزہ میں میدان جنگ سے سے سی این این کے رپورٹرس کا کہنا ہے کہ حماس نے ایک ویڈیو دیکھا ہے جس میں تین عورتیں دیکھائی دے رہی ہے جس کے متعلق مانا جارہا ہے کہ 7اکتوبر کے روز اسرائیل پر ہونے والے اس کے حملے میں فلسطینی گروپ نے انہیں یرغمال بنایاہے۔

یرغمال پر بات چیت کو اسرائیلی لیڈران کی جانب سے مسترد کئے جانے محض چند دن بعد یہ ویڈیوسامنے آیاہے۔