حیدرآباد۔15 ۔جولائی (سیاست نیوز) حکومت نے اسٹیٹ فوڈ پروسیسنگ پالیسی کو منظوری دے دی جس کے تحت 2024-25 ء تک 10,000 ایکر اراضی پر فوڈ پروسیسنگ یونٹس قائم کئے جائیں گے ۔ کابینہ کا اجلاس چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ریاست میں غذائی پیداوار میں اضافہ کے مقصد سے پالیسی کو منظوری دی گئی ۔ پالیسی کے تحت ریاست میں پروڈکشن یونٹس کے قیام پر حکومت سے کئی رعایتیں دی جائیں گی ۔ حکومت نے 500 تا 1000 ایکر اراضی پر 10 فوڈ پروسیسنگ زون کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے ۔ حکومت بنیادی انفراسٹرکچر کے ساتھ اداروں کو اراضی الاٹ کریگی ۔ کمپنیوں کی اہلیت کے اعتبار سے الاٹمنٹ ہوگا۔ حکومت چاہتی ہے کہ کم از کم 25,000 کروڑ کی سرمایہ کاری ہو جس کے ذریعہ 75 ہزار افراد کو راست اور تین لاکھ افراد کو بالواسطہ روزگار حاصل ہوسکے۔ حکومت نے ایس سی ، ایس ٹی اور اقلیتی طبقہ کے تاجرین کو خصوصی مراعات کا فیصلہ کیا ہے ۔ کابینہ کا احساس ہے کہ ریاست میں آبپاشی کی گنجائش نے اضافہ کے نتیجہ میں زراعت ، ہارٹیکلچر ، اینمل ہسبنڈری ، ڈیری اور فشریز کے شعبہ جات کیلئے بہتر مواقع پیدا ہوئے ۔ کسانوں اور سیلف ہیلپ گروپس کو معاشی طور پر امداد فراہم کی جائیگی ۔ فیصلہ کے مطابق فوڈ پروسیسنگ یونٹ کے قیام کیلئے پانچ برسوں تک دو روپئے فی یونٹ کے حساب سے رعایتی برقی سربراہ کی جائیگی ۔ 7 برسوں تک مارکٹ کمیٹی فیس میں مکمل معافی رہیگی۔ حکومت نے ای کامرس اور سرویس سیکٹر ڈیولپمنٹ کے پیش نظر لاجیسٹک پالیسی کو منظوری دی ہے۔ اس پالیسی سے تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ ہوگا ۔ کابینہ نے اسکل ڈیولپمنٹ کیلئے سنٹر فار ایکسلینس کے قیام کو منظوری دی ہے۔