چینائی امیرتا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ کے انتظامیہ کا اقدام
حیدرآباد۔14 جولائی (سیاست نیوز) چینائی امیرتا انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ کے انتظامیہ نے اپنی طالبہ جو کہ فیس کی ادائیگی کے لئے فوڈ ڈیلیوری کا کام انجام دے رہی تھی اس کی فیس معاف کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک مثال قائم کی ہے۔ 19سال رچنا جو کہ ہنمکنڈہ سے تعلق رکھتی ہے اپنے مزدور والدین پر فیس کا بوجھ عائد کرنے کے بجائے ان کی مدد اور اپنی فیس کی ادائیگی کے لئے فوڈ ڈیلیوری کا پیشہ اختیار کیا تھا اور اس سلسلہ میں کئی ذرائع ابلاغ کے اداروں کی جانب سے اس لڑکی کی تشہیر کی گئی تھی ۔ رچنا جو کہ اس معیاری ادارہ میں داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکی ہے وہ اپنے سلسلہ تعلیم کو جاری رکھنے کے لئے فیس کی ادائیگی کے سلسلہ میں پریشان تھی اور اس نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے وابستگی اختیار کرتے ہوئے پیسہ کمانے کا فیصلہ کیا لیکن جب یہ بات عام ہوئی اور کالج انتظامیہ کے علم میں آئی تو انتظامیہ نے رچنا کی مکمل فیس معاف کرنے کا اعلان کیا ہے جو کہ تعلیمی ادارو ںکے لئے ایک مثال ہے۔رچنا نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے وابستگی اختیار کرنے کے سلسلہ میں دریافت کئے جانے پر بتایا تھا کہ کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے سبب اسے فیس کی ادائیگی کے سلسلہ میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑرہا تھا اور اس کے والدین یومیہ اجرت پر مزدوری کرتے ہیں اسی لئے وہ فوڈ ڈیلیوری ایپ پر کام کرتے ہوئے اپنی فیس اور والدین کی مدد کی کوشش کررہی ہے۔ رچنا نے امیرتاانٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہوٹل منیجمنٹ کے انتظامیہ کی جانب سے فیس معاف کئے جانے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کا یہ فیصلہ ان کے لئے بہت بڑی راحت کا سبب ہے اور وہ اب مکمل اپنی تعلیم پر توجہ دیتے ہوئے اعلیٰ درجہ میں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کریں گی۔
