فیس بک کی متنازعہ سابق آفیسر بنگال میں بی جے پی امیدوار ہوں گی؟

   

انہوں نے عوام کی خدمت کی خاطر یہ قدم اٹھایا ہے،کمپنی کو آگے بڑھانے میں اُن کااہم رول : منیجنگ ڈائرکٹراِن انڈیا

کولکتہ :ہندوستان میں فیس بک کی ایگزیکٹیوآفیسر آنکھی داس اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد مغربی بنگال سے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گی ؟۔ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ مہو مترا نے آج یہ ٹوئیٹ کرکے ایک نئی بحث شروع کردی ہے ۔ہندوستان میں فیس بک پر جانبداری کے الزامات عاید ہونے کے بعد سے ہی تنازع کا شکاررہی داس نے یہ کہتے ہوئے فیس بک سے استعفیٰ دیدیا ہے کہ وہ وعوام کی خدمت کرنا چاہتی ہیں اس لئے اپنے عہدہ سے مستعفی ہورہی ہیں ۔داس کے استعفیٰ کے بعد سے ہی کانگریس، ترنمول کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کا الزام عاید کیا ہے ۔ترنمول کانگریس کی ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا نے کہا کہ عوامی خدمت میں دلچسپی لینے کا مطلب آج کل بی جے پی میں شامل ہونا ہوتا ہے ۔ انہوں نے آنکھی داس کے استعفیٰ کی خبر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عوام کی خدمت میں دلچسپی لینے کا مطلب 2021 کے مغربی بنگال کے انتخابات میں بی جے پی کا ٹکٹ ملنا ہے ؟ سیاست میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے ۔اسی دوران ، کانگریس کے سوشل میڈیا کے قومی کوآرڈینیٹر ، گورو پانڈھی نے طنز کیا کہ بی جے پی اب آنکھی داس کو مغربی بنگال میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کا چہرہ بنا سکتی ہے ۔ گوراو نے لکھا ہے کہنقاب ہونے کے بعد ، بی جے پی کے کٹھ پتلی اور روی شنکر پرساد کی باس آنکھی داس نے فیس بک سے استعفی دے دیا ہے ۔ اب بی جے پی انہیں مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں وزیر اعلی کی امیدوار بناسکتی ہے ۔واضح رہے کہ آنکھی داس پر حال ہی میں الزام لگایا گیا تھا کہ وہ فیس بک کی مواد کی اعتدال پسندی کی پالیسی میں بی جے پی کی حمایت میں مداخلت کررہی ہیں۔ تاہم ، فیس بک نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ ہندوستان میں فیس بک کے منیجنگ ڈائریکٹر اجیت موہن نے کہا کہ آنکھی داس نے فیس بک میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے عوام کی خدمت کی خاطر یہ قدم اٹھایا ہے ۔وہ ہماری کمپنی کی پرانی ملازم ہیں اور کمپنی کو آگے بڑھانے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیاہے ۔انکھی داس نے اپنے ساتھیوں کو پیغام بھیجتے ہوئے پرانے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت ایک چھوٹا سا اسٹاراپ تھا ، اس وقت ہندوستان میں لوگوں سے رابطہ کرنا تھا۔ اب 9 سال بعد مجھے لگتا ہے کہ ہم نے اپنے مقاصد تقریباً حاصل کرلیا ہے ۔ اس نے مارک زکربرگ کا شکریہ لکھا ہے کہ انہیں امید ہے کہ اس نے کمپنی کو اپنا وقت اچھی طرح سے دیا ہے اور وہ اس کمپنی سے وابستہ رہیں گے ۔آنکھی داس کا نام فیس بک پر نفرت انگیز تقاریر کو ہٹانے کے سوال پر تنازعات میں آیا تھا کہ انہوں نے بی جے پی اور دائیں بازو کی دیگر تنظیموں کے نفرت انگیز پروپیگنڈوں پر پابندی کی شدید مخالفت کی تھی۔ آنکھی پر یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے کمپنی کے ملازمین کے ایک فیس بک گروپ پر کئی سالوں سے بی جے پی کی حمایت میں پیغامات پوسٹ کیے تھے ۔ معاملہ منظر عام پر آنے کے تقریبا ڈھائی ماہ بعد ہی انہوں نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔شیو ناتھ ٹھوکرال نے آنکھی داس کی جگہ عارضی طور پر فیس بک انڈیا کے پالیسی سربراہ کی ذمہ داری سنبھالی ہے ۔