فیملی ڈیجیٹل کارڈ آخری مراحل میں ،ہر خاندان کیلئے ایک QR کوڈ

   

خاندان کے تمام ارکان کیلئے منفرد نمبر، پہلے راشن، مہالکشمی سے فائدہ بعد میں ‘دیگر اسکیمات کو کارڈ سے منسلک کیا جائے گا
حیدرآباد ۔ 5 اکٹوبر (سیاست نیوز) ریاست میں ہر خاندان کو دیئے جانے والے فیملی ڈیجیٹل کارڈ ڈیزائن کرنے کی تیاریاں آخری مراحل میں پہنچ گئی ہیں۔ چار ریاستوں کا مطالعہ کرنے والے عہدیداروں نے وہاں کی پالیسیوں کے بارے میں چیف منسٹر کو واقف کرایا ہے۔ ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیجیٹل فیملی کارڈ ڈیزائن کیا جارہا ہے۔ کارڈ میں کیا شامل کیا جائے اور پہلے کونسے اسکیمات کو اس میں شامل کیا جائے، اس پر اتفاق رائے پیدا ہوگئی ہے۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ فیملی ڈیجیٹل کارڈ میں ایک منفرد QR کوڈ ہوگا۔ اس طرح سارے خاندان کیلئے ایک منفرد آدھار جیسا نمبر ہوگا۔ اس کے علاوہ خاندان کے ہر فرد کو ایک علحدہ منفرد نمبر دیا جائے گا۔ کارڈ پر صدر خاندان کی تصویر بھی رہے گی۔ صدر خاندان کی حیثیت سے خاتون کا انتخاب کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔ ان کی تصویر کارڈ پر ہوگی۔ اس وقت ریاست میں مختلف کارڈس ہیں۔ ایک راشن کیلئے دوسرا صحت کیلئے دیگر اسکیمات کیلئے ایک اور علحدہ اس کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کے بعد تمام فلاحی اسکیمات کیلئے ایک ہی فیملی ڈیجیٹل کارڈ متعارف کراتے ہوئے تمام فلاحی اسکیمات کو (ون اسٹیٹ ون ڈیجیٹل کارڈ) دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ سیول سپلائی کے کمشنر ڈی ایس چوہان کی قیادت میں سینئر عہدیداروں کی خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔ عہدیداروں کی یہ ٹیم 25 تا 27 ستمبر تک راجستھان، کرناٹک، ہریانہ، مہاراشٹرا کا دورہ کرتے ہوئے وہاں کا مطالعہ کیا۔ واپسی کے بعد چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دیا۔ گذشتہ 10 دنوں کے دوران چیف منسٹر ان کارڈس کے ڈیزائن پر اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ پانچ یا چھ اجلاس منعقد کیا۔ متذکرہ ریاستوں کے اچھی معلومات پر مشتمل کارڈ ڈیزائن کرنے کا تقریباً فیصلہ ہوگیا ہے۔ اس میں چند تبدیلیوں کے بھی امکانات ہیں۔ معتبر ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ اس کارڈ میں پہلے راشن اور مہالکشمی اسکیمات کے استفادہ کنندگان کو منسلک کیا جائے گا۔ ریاست میں پہلے سے ہی 89 لاکھ سے زیادہ راشن کارڈس ہیں۔ پہلے ان کارڈس سے فائدہ اٹھنے والوں کو ڈیجیٹل کارڈ میں شامل کیا جائے گا۔ نئے جاری کئے جانے والے راشن کارڈس کی تفصیلات کو بعد میں شامل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مہالکشمی اسکیم کے حصہ کے طور پر 500 روپئے میں گیس سیلنڈر پر عمل آوری ہوگی۔ ان کی تفصیلات بھی پہلے مرحلہ میں ڈیجیٹل کارڈ میں منسلک کردی جائے گی۔ اس کے بعد راجیو آروگیہ شری، گرہا جیوتی 200 یونٹ تک مفت برقی، پنشن اسکیم استفادہ کنندگان کو ڈیجیٹل کارڈ میں شامل کرنے کے امکانات ہیں۔2