فیور سروے میں 4 لاکھ 34 ہزار 982 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا انکشاف

   

متاثرین میں ادویات کی فراہمی ، متعدد متاثرین کا ڈاکٹرس کے پاس آوٹ پیشنٹ کی حیثیت سے علاج
حیدرآباد۔2فروری(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کی جانب سے 21 تا 31جنوری کے درمیان کروائے گئے گھر گھر فیور سروے کے دوران مجموعی اعتبار سے 4لاکھ 34ہزار 982 افراد میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں اور 4لاکھ 32 ہزار 518 افراد کو کورونا وائرس کی ادویات فراہم کی گئی ہیں۔محکمہ صحت کے عہدیداروں کے مطابق اس سروے کے دوران 99لاکھ 66ہزار191 مکانات کا سروے کیا گیا ہے اور سروے کے دوران 7لاکھ 73 ہزار961 ایسے افراد کی نشاندہی کی گئی جو ڈاکٹرس کے پاس آؤٹ پیشنٹ کے طور پر اپنا علاج کروا رہے ہیں۔ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ریاست میں فیور سروے کے دوران کورونا وائرس کی علامات کے ساتھ جن مریضوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں سب سے زیادہ مریض شہر حیدرآباد میں پائے گئے ہیں۔ شہر حیدرآباد میں مجموعی اعتبار سے 41 ہزار 775 افراد میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں جبکہ بھدادری کتہ گوڑم میں 32 ہزار 792 افراد میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں۔میڑچل ۔ملکا جگری میں جملہ 26ہزار362 افراد میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں اور ہنمکنڈہ میں 26ہزار 104 مریضوں میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں۔ محکمہ صحت کی جانب سے ریاستی حکومت کو روانہ کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں 12 ایسے اضلاع پائے گئے ہیں جن میں 10ہزار سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں اور سروے کے دوران کئی حیرت انگیز انکشافات ہوئے ہیں جن کی تفصیلی رپورٹ تیار کی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے کروائے گئے اس سروے اور یومیہ اساس پر نشاندہی کئے جانے والے کورونا وائرس کے مریضوں کی صحت کے درمیان فرق اور علامات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جاسکے کہ جن لوگوں میں علامات پائی جا رہی ہیں انہیں کورونا وائرس کے مریض کے طور پر تصور کیا جائے یا نہیں! ڈاکٹرس اور ماہرین کا کہناہے کہ فیور سروے کے دوران جن شہریوں میں کورونا وائرس کی علامات پائی گئی ہیں ان کو نظر میں رکھتے ہوئے انہیں محکمہ صحت کی جانب سے تیار کردہ ادویات کی کٹس حوالہ کی گئی ہیں جن میں 90 فیصد سے زائد مریضوں کو کسی اور ادویات کی ضرورت نہیں محسوس ہوئی ہے اور حکومت کی جانب سے دی جانے والی ادویات سے ہی وہ مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔م