قائم مقام وزیر اعظم کون ؟ ممتا بنرجی کا اشارہ کس طرف ہے ؟

   

کولکاتا: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرشدآباد دورے کے دوران کسی کا نام لئے بغیر ملک کے ‘قائم مقام وزیر اعظم کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ جب اس ملک میں اس طرح کا کوئی عہدہ نہیں ہے تو ان کا اشارہ کس طرف ہے ؟۔ممتا بنرجی نے نام نہیں لیا۔ تاہم سیاسی حلقوں میں بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ ممتا نے جو کچھ کہا اس کا مقصد مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ تھا۔پیر کو مرشد آباد پہنچے وزیر اعلیٰ نے بی ایس ایف کے کردار پر سخت تنقید کی۔ ممتا بنرجی نے الزام لگایا کہ دھولیاں اور سوتیر میں تشدد کے دوران بی ایس ایف کی وجہ سے بدامنی بڑھی۔ اس تناظر میں،انہوں نے کہاکہ ملک کے قائم مقام وزیر اعظم کون ہے؟ مجھے نہیں معلوم۔ چند طلبا نے مجھے بتایا کہ بی جے پی اس کا جواب دے سکتی ہے ۔ قائم مقام وزیر اعظم ملک چلا رہے ہیں۔ میں ان سے کہوں گی، کرسی پر بیٹھ کر تقسیم کی سیاست نہ کریں۔ فرقہ وارانہ بدامنی پیدا نہ کریں، سرحدوں کی حفاظت پر توجہ دیں۔ بی ایس ایف سرحد کی حفاظت کرتی ہے ۔ جو امیت شاہ کی وزارت کے ماتحت ہے ۔
اس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بھلے ہی ممتا نے ان کا نام نہیں لیا لیکن وہ دراصل شاہ کو نشانہ بنانا چاہتی تھیں۔ غور طلب ہے کہ مرشد آباد میں تشدد وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران ہوئے تشدد کے واقعات کے بعد 16 اپریل کو انہوں نے نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں ائمہ اور مؤذن کی کانفرنس میں امیت شاہ کا نام لے کر حملہ کیا تھا۔ وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ میں نام نہیں بتاؤں گی۔ لیکن میں آج اس کے بارے میں بات کر رہی ہوں۔ امیت شاہ کی یہاں کافی کمپنی ہے ۔ اس کے بعد ممتا نے شاہ سے کہا کہ آپ کبھی وزیر اعظم نہیں بن پائیں گے ۔ اگر مودی جی وزیراعظم بن گئے تو آپ کا کیا بنے گا؟ آپ کو رینگنا پڑے گا۔ ممتا نے براہ راست وزیر اعظم سے درخواست کی کہ میں مودی جی سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ اس آدمی کو کنٹرول کریں۔ تمام ایجنسیاں ایک شخص کے ہاتھ میں ہیں۔وہ اس کا استعمال کر رہے ہیں۔