نظام آباد۔ 13 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) رکن قانون ساز کونسل کے کویتا کی جانب سے “تین مار ملّنا” کے خلاف قانون ساز کونسل کی اخلاقی کمیٹی سے رجوع کرنے کی اپیل کرتے قانون ساز کونسل کے چیئرمین کو ایک تحریری یادداشت پیش کی۔تلنگانہ قانون ساز کونسل کی رکن شریمتی کے۔ کویتا نے کونسل کے معزز صدر نشین جی سکھیندر ریڈی کو مکتوب پیش کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ ایم ایل سی چنتا پنڈو نوین عرف تین مار ملّنا کی جانب سے ان کے خلاف کی گئی قابل اعتراض اور توہین آمیز ریمارکس کو کونسل کی “کمیٹی آنایتھکس” (اخلاقی کمیٹی) سے رجوع کیا جائے تاکہ مناسب تادیبی کارروائی کی جاسکے۔شریمتی کویتا نے اپنے مکتوب میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف ایک عوامی نمائندہ ہیں بلکہ کئی برسوں سے پسماندہ طبقات، بالخصوص بی سی طبقات کے حق میں ریزرویشن کے لیے تحریک چلا رہی ہیں۔ ان کے مطابق ریاست بھر میں ساتھ ہی ساتھ دہلی کی سطح پر بھی انہوں نے بی سی طبقات کو ان کی آبادی کے لحاظ سے 42 فیصد تحفظات دلانے کے لیے آواز بلند کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ جاگروتی کی مسلسل جدوجہد کے نتیجہ میں ریاستی حکومت نے مقامی اداروں، تعلیم اور روزگار کے شعبوں میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کے لیے اسمبلی اور کونسل میں علیحدہ علیحدہ بل منظور کرائے، اور اب ان بلوں کو قانونی شکل دلوانے کیلئے مرکز پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس قسم کی زبان اور رویہ ایک منتخب قانون ساز کے شایانِ شان نہیں، اور یہ ایوان کی اخلاقی اقدار کے منافی ہے۔اسی لیے شریمتی کویتا نے تین مار ملّنا کے ان ریمارکس کو تلنگانہ قانون ساز کونسل کے قاعدہ 262-C، ذیلی قاعدہ 1 کے تحت اخلاقی کمیٹی سے رجوع کرنے کی پرزور اپیل کی ہے، تاکہ ایوان میں شائستگی، وقار اور ذمہ دارانہ طرز عمل کو برقرار رکھے ۔