قبرستان کے تحفظ کیلئے پانچ روز سے احتجاجی ہڑتال جاری

   

خواتین بھی دھرنے میں شریک ، حکومت کے فیصلہ پر نظرثانی ناگزیر

نظام آباد :29؍ مئی( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نظام آباد کے دھرم پوری ہلز کے علاقہ میں واقع قبرستان کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ 5 دنوں سے قبرستان پر احتجاجی ہڑتال کی جارہی ہے ۔ مولانا بشیر احمد نے بتایا کہ دھرم پوری ہلز میں 5.5ایکر کو قبرستان کیلئے مختص کیا گیا تھا اور بائونڈری وال کی تعمیر کیلئے 4 کروڑ روپئے منظور کئے گئے تھے اور 40 لاکھ روپئے کام بھی انجام دئیے گئے اور حال ہی میں قبرستان کی جگہ کو منسوخ کرنے کی اطلاع دی گئی ۔ 12 ؍ مئی کے روز آرڈی او نے انہیں طلب کرتے ہوئے اس خصوص میں واضح طور پر تفصیلات سے واقف کروایا تھا ۔ حکومت کے اس فیصلہ کیخلاف دھرم پوری ہلز کی عوام کی جانب سے احتجاجی پروگرام کو منعقد کرتے ہوئے قبرستان کی اراضی پر ہڑتال کیا جارہا ہے ۔ پانچویں دن مردوں کے علاوہ خواتین نے بھی دھرنا میں شرکت کی ۔ بڑھتی ہوئی آبادی کو دیکھتے ہوئے یہاں پر قبرستان کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا۔ اور کہا کہ دھرم پوری ہلز علاقہ کے غریب عوام بسر کرتی ہے دھرم پوری ہلز قبرستان کے بجائے قدیم قبرستان میں تجہیز و تدفین کرنے سے مالی بوجھ عائد ہوگا دھرم پوری ہلز قبرستان میں تدفین کرنے کی صورت میں اس میں کمی واقع ہوگئی ۔ لہذا دھرم پوری ہلز کے قبرستان کو تبدیل کرنے کے فیصلہ سے دستبرداری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 40 لاکھ روپئے تعمیری کام پر خرچ کرتے ہوئے اب اسے دستبرداری کرنا سراسر غلط ہے ۔اگر اس فیصلہ پر نظر ثانی نہیں کی گئی تو تحریک میں شدت پیدا کی جائے گی ۔ دھرم پوری ہلز عوام کی جانب سے قبرستان میں تحریک چلانے کی اطلاع پر مجلس بچائو تحریک کے قائدین محمد فاروق ، جاویدکے علاوہ دیگر نے بھی ہڑتالی کیمپ پہنچ کر اظہار یگانگت کیا ۔