اس کارروائی سے علاقے میں ہلکی کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔
حیدرآباد: گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) نے پرانے شہر حیدرآباد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مہم شروع کی ہے۔
اب رہائشیوں پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی جائیداد کی تعمیرات تمام قواعد و ضوابط کی تعمیل کرتی ہیں اور یہ کہ ان کے پراپرٹی ٹیکس کو سزای کارروائی سے بچنے کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے۔
حیدرآباد کے پرانے شہر میں غیر قانونی تعمیرات سیل
بدھ کو جی ایچ ایم سی کے ٹاؤن پلاننگ ونگ نے مصری گنج میں دو غیر قانونی ڈھانچوں کو سیل کر دیا۔
اس کارروائی سے علاقے میں ہلکی کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ نفاذ کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ کو روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
شہری ادارے نے خبردار کیا ہے کہ غیر قانونی تعمیرات کو روکنے کے لیے پرانے شہر میں اسی طرح کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
„”¢¤ Ž ¤ ¡
عوام میں شکوک وشبہات۔
کاروائی نے عوام میں شکوک وشبہات پیدا کردئے ہیں‘ کیونکہ قدیم شہر اے ائی ایم ائی ایم کا مضبوط سیاسی قلعہ مانا جاتا ہے۔
کچھ رہائشی اور سیاسی مبصرین علاقے میں نفاذ پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ تاہم، جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ مہم شہری ترقی کو قانونی معیارات پر عمل کرنے کو یقینی بنانے کی وسیع تر کوشش کا حصہ ہے۔