قرآن مجید سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب، حفاظ کا عظیم مرتبہ

   

دینی مدارس سے وابستہ رہنے کی مسلمانوں کو تلقین، مدرسہ اسلامیہ فضل العلوم ناگرکرنول کا سالانہ جلسہ، مفتی خلیل احمد و دیگر کا خطاب

ناگرکرنول۔ 14 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)مدرسہ اسلامیہ فضل العلوم ناگرکرنول کے زیر اہتمام مدرسہ اسلامیہ فضل العلوم ناگرکرنول کا 28 واں سالانہ جلسہ و مدرسہ کی جدید عمارت کی افتتاحی تقریب کا انعقاد عمل آیا۔اس موقع پر مفکر اسلام مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ حیدرآباد، حضرت مولانا محمد صغیر احمد شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ حیدرآباد نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے خطاب کیا، اور مسلمانوں کو دینی مدارس سے وابستہ رہنے اور اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے کی تلقین کی ۔اس موقع پر مدرسے کے دو حفاظ کرام کی دستار بندی کی گئی بعدازاں مدرسہ کی جدید عمارت کا مفتی خلیل احمداور مولانا محمد صغیر احمد ہاتھوں افتتاح عمل میں آیا۔ مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس محفل میں اللہ اور اللہ کے رسول اور قرآن پاک کا ذکر ہو رہا ہے۔ یہ تینوں چیزیں ہمارے لیے دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضامن ہے۔آج کے زمانے میں اگرچہ کے انسان مذہب سے کتنا ہی دور کیوں نہ ہوا ہو لیکن اس گئے گزرے حالات میں بھی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کوئی کتاب ہے تو وہ قرآن مجیدہے۔ قرآن مجید کے علاوہ اتنی زیادہ تعداد میں پڑھی جانے والی کوئی دوسری کتاب نہیں ہے۔ اسی طرح دنیا میں کئی مذاہب ہیں اور ان کی کتابیں ہیں۔ لیکن کسی مذہب کے کتابوں کا کوئی حافظ نہیں ہے۔صرف قرآن مجید ہی دعوہ کر سکتی ہے کہ دیکھو میرے دنیا میں کروڑوں حافظ ہیں۔اور دنیا کے ہر حصے میں قرآن کا حافظ مل جائے گا۔ قرآن مجید کی عظمت، برکت، جو فضیلت ہے کہ حافظ کے والدین کو جو تاج پہنایا جائے گا وہ ایسی نورانی اور روشن ہوگا کہ اس کے مقابلے میں چاند اور سورج کی روشنی بھی کم پڑ جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مدرسہ علم کا نام ہے۔ مساجد کی تعمیر پر خرچ کرنا ثواب ضرور ہے۔لیکن مدارس کے بنانے کا ثواب اس سے کچھ کم نہیں ہے۔ دین سکھانا مدرسہ کا کام ہے، آخرت، اخلاق و قرآن سکھانا مدرسے کا کام ہے۔حدیث سیکھانا مدرسہ کا کام ہے مسجد کا نہیں۔حضور پاک ؐجب مسجد نبوی میں تشریف لائے آپ نے ملاحظہ فرمایا کہ ایک جماعت اللہ کے ذکر میں مصروف ہے۔اور ایک جماعت تعلیم میں مصروف ہے۔ حضور پاکؐ نے کہا کہ دونوں جماعتیں اچھا کام کر رہی ہیں۔لیکن میں اس دنیا کو علم دینے والا بناکر بھیجا گیا ہوں اس لئے علم دینے والی جماعت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تشریف رکھا۔ مولانا محمد صغیر احمد شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ حیدرآبادنے صدر مدرسہ السلامیہ فضل العلوم الحاج جناب پٹھان عبداللہ خان، جناب سید رفیع الدین، ناظم مدرسہ جناب حافظہ محمد ارشاد عالم، جناب سید شہاب الدین، جناب محمد یوسف، الحاج محمد مشتاق احمد، جناب محمد عارف حسین، جناب محمد فخرالدین، جناب محمد خواجہ، جناب محمد سلیم خان،جناب عبدلعلیم، جناب طاہر، سید رفع ذمہ داران کے علاوہ مسلمانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔