قرآن

   

یقیناً بڑا احسان فرمایا اللہ تعالیٰ نے مومنوں پر جب اُس نے بھیجا اُن میں ایک رسول انھیں میں سے پڑھتا ہے اُن پر اللہ کی آیتیں اور پاک کرتا ہے انھیں اور سکھاتا ہے انھیں قرآن اور سنت اگرچہ وہ اس سے پہلے یقیناً کھلی گمراہی میں تھے۔( سورۂ آل عمران۔ ۱۶۴)
درندہ صفت انسان کیونکر فرشتہ سیرت بن گئے۔ جنہیں کوئی اپنا غلام بنانا بھی پسند نہیں کرتا تھا کیونکر آئین جہانبانی میں دنیا بھر کے استاد ہوگئے۔ جن کی گھٹی میں شراب تھی۔ ظلم وستم جن کا شعار تھا۔ کفرو شرک اور فسق وفجور کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں بھٹکتے بھٹکتے صدیاں گزر چکی تھیں۔ ان میں یہ مکمل تبدیلی اور ہمہ گیر انقلاب کیونکر آیا ۔ جنہوں نے کبھی ان حقائق پر غور کیا ہے وہی اس نبی معظم کی شان رفیع کو جان سکتے ہیں۔ تلاوت آیات، تعلیم کتاب وحکمت کے علاوہ تزکیہ نفس اور تربیت صالحہ سے یہ مبارک انقلاب روپذیر ہوا۔ ان الفاظ پر حاشیہ سورۂ بقرہ میں گزر چکا ہے۔