کیا آپ خیال کرتے ہیں کہ غار والے اور رقیم والے ہماری ان نشانیوں میں سے ہیں جو تعجب خیز ہیں۔ ( سورۃ الکہف ؍۹)
حضرت مسیح علیہ السلام کے مواعظ کے باعث یہودی علماء وامراء ان کے خون کے پیاسے ہوگئے اور انھیں ہر طرح کی اذیتیں دینے لگے ۔ یہاں تک کہ آپ پر دین کی تحریف کا سنگین الزام لگاکر علاقہ کے رومی گورنر پیلاطس کے پاس دعو یٰ دائر کیا اور اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے انھیں تختہ دار پر نہ چڑھایا تو وہ بغاوت کردیں گے۔ چند حواریوں کے دل میں حق کا جو چراغ حضرت مسیح روشن کر گئے تھے وہ مصائب کی ان تند آندھیوں میں بھی نہ بجھ سکا۔ ان کی پرجوش تبلیغ سے لوگ آہستہ آہستہ عیسائیت قبول کرنے لگے اور علاقہ بھر میں ان کے حلقے قائم ہوگئے جو اللہ تعالیٰ کی توحید ، حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کی رسالت اور قیامت پر یقین رکھتے تھے۔ اگرچہ ملک کی اکثریت اپنے رومی حکمرانوں کی طرح بت پرست تھی۔لیکن ۲۴۸ء کے اواخر میں جب وقیانوس (جسے رومی زبان میں ڈیسیس (DECIUS) کہتے ہیں) روما کے تخت پر متمکن ہوا تو ہوا کا رخ پھر بدل گیا۔ ان کے ایک قانون کے ذریعہ مسیحی دین پر پھر پابندی لگا دی۔ انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا کے مقالہ نگار کے خیال کے مطابق یہ پہلا رومی فرمانروا تھا جس نے مسیحیت کو بیخ و بن سے اُکھاڑ پھینکنے کا جامع منصوبہ بنایا اور اپنی ساری قلمرو میں عیسائیوں کے قتل و غارت کا بازار گرم کر دیا ۔ (انسائیکلو پیڈیا بریٹانیکا جلد نمبر ۷صفحہ ۱۲۰)