مجاھدالله خان
تمام عزت تسبيح و تهليل اُ س ذ ات و ا حد الله تبار ك و تعاليٰ كو هي سزاوار هے جو معبودحقيقي هے ا ورهر قسم كي تعريف و شكر خالق كائنات كے لئے هےجيسا كه ا لله تعالي خود فر ماتا هے: فَلِلّـٰـهِ الْعِزَّةُ جَـمِيْعًا ۚ (سورۂ فاطر)اور صلوٰۃ و سلام هو همار ے نبي حضرت محمد مصطفیٰﷺ پر جن كے ا و صاف حميدہ ’’ خلق عظيم‘‘كي الله تبارك و تعالىٰ نے خود تعريف فر مائى اور آپ تمام عالم كے لئے رحمة اللعالمين اور اُسوہ حسنه بناكر بھيجے گئے۔
الله تعالي نے رمضان المبارك ميں اپني مقدس كتاب كو لوح محفوظ سے پهلے آسمان (دنياوى آسمان) پر بھيج ديا اور وهاں سے بتدريج ( وقفه وقفه سے ) زمين پر حضرت محمد ﷺ پر نازل هوا۔ اس كي پهلى وحي كو حضرت جبرئيل عليه السلام لے كر خدمت اقدس ﷺ ميں حاضر هوئے اور كها اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّـذِىْ خَلَقَ پڑھيئے، اپنے رب كے نام سےجس نے پيدا كيا( وه سب كچھ جو كه موجود هے) لفظ اِقْرَاْ امر كا صيغه هے۔ اس حكم كي تعميل ميں آپ ديكھتے هيں كه قرآن ايك ايسي كتاب هے جو دن رات پڑھي جاتي هے ۔
قرآن ايك زنده معجزه
قرآن كے لفظى معنى هيں بار بار پڑھي جانے والي كتاب۔ آپ كوئى بھي ايك كتاب اُٹھا ليں اور اس كا مطالعه كريں دو تين مرتبه يا (كتاب بهت هي دلچسپ هو تو) چا ر سے پانچ مرتبه پڑھنے كے بعد آپ اس كتاب سے اُكتا جائيں گے اور مزيد پڑھنا گوارا نهيں كريں گے ۔اس كے برعكس جتنى بار بھي آپ قرآن كو (سمجھ كر ) پڑھيں گے هر بار ايك نيا لطف محسوس كريں گے اور كبھى بیزارگى محسوس نهيں كريں گے يهى قرآن كي خوبصورتي هے۔
ايك سوال عام طور پر لوگوں كے ذهنوں ميں يه پيدا هوتا هے كه قرآن كو كىوں بار بار پڑھا جائے؟ كيا يه كافي نهيں كه بچپن ميں هي هم نے مدرسه مىں قرآن پڑھ ليا هے؟ تو اب مزيد كيا ضرورت هے؟ اس سوال كے جواب ميں نيچے دي گئي صرف ايك هى لائن كافي هے جو خود اپني وضاحت آپ پيش كرتى هے۔
’’ جتنا زياده قرآ ن پڑھوگے، اتنا هي زياده قرآن تم سمجھوگے اور اتنا هي زياده هدايت پاؤگے‘‘ يهى حكمت هے (يهاں پڑھنے كا مطلب ترجمه كے ساتھ سمجھ كر پڑھنا هے ) اور يه قرآن كا زنده معجزه هے۔ آپ خود بھي آزمايئے اور اپنے خود كے تجربه سے فائده اُٹھايئے!
قرآن كو كيسے پڑھيں اور سنيں؟
قرآن كو ايسا پڑھيں جيسا اس كے پڑھنے كا حق هے۔ جو كه قرآن ميںخود ذكر كيا گيا هے ٹھير ٹھير كر ترتيل كے ساتھ تجويد كے ساتھ، قرآن پر غور و فكر كرتے هوئے(اور جب قرآن پڑھاجائے تو خاموش رهو اور پورى توجه سے كان لگا كر سنو تدبر و تفكر كے ساتھ) تاكه تم هدايت پا جاؤ۔
قرآن پڑھنے پر انعامات
يوں تو قرآن پڑھنے كے بے شمار انعامات و بركتيں اس دنيا ميں اور آخرت ميں بھي هيں اس ميں سے چندانعامات كا نيچے احاطه كيا گيا هے: قرآن انسان كي هدايت كے لئے ايك جامع كتاب هے جو هم كو الله كے بتائے هوئے سيدھے راسته كي طرف رهنمائى كرتي هے اور حق و باطل ميں نماياں فرق بتلاتي هے
l قرآن كےپڑھنے مىں هر ايك حرف پر دس نيكياں ملتى هيں ۔
l جب قرآن پڑھا جاتا هے تو شيطان وهاںسے بھاگ جاتا هے۔ شيطان قرآن كے ساتھ نهيں ٹھير سكتا۔
l قرآن انسانيت كے لئے شفا هے (روحاني و جسمانى بيماريوں كے لئے علاج هے)۔
l قرآن قبر ميں همارا مونس و مدد گار بن جاتا هے اور اپنے پڑھنے والے كو عذاب كے فرشتوں سے بچاتا هے۔
l قيامت ميں انصاف كے دن قرآن اپنے پڑھنے والے كے لئے شفاعت كرے گا ، جس دن كسي كي سفارش قبول نهىں كي جائے گي سوائے اُن كے جن كو الله نے اجازت دي هے۔
l قرآن كے حفظ كرنے والوں كو يوم آخرت ايك تاج پهنايا جائے گا اور الله تعالي حافظ قرآن سے فرمائے گا كه اپنے والدين اور دس ايسے لوگوں كي سفارش كرو جن كو الله تعالي منتخب كرے گا۔
l حافظ قرآن كے والدين كو ايك نورانى لباس پهنايا جائے گا جس پر وه حيرت سے كهيں گے يه كس بات كا اجر هے تو فرشتے اُنھيں جواب ديں گے كه تمھاري اولاد مىں سے كسي نے آج حفظ قرآن مكمل كر ليا هے۔
l اور سب سے بڑھ كر يه كه الله تعالى انصاف كے دن حافظ قرآن سے يو ں فرمائے گا : اے صاحب القرآن ! پڑھتا جا اور (جنت كي سيڑھياں) چڑھتا جا جس طرح كے تُو دنيا ميں قرآن پڑھا كرتا تھا۔ تيرى آخري آيت تيرى منزل هوگى۔ حضرت عائشه رضي الله عنها فرماتى هيںكه جنت كے درجات قرآن كي آيتوںسے زياده نهىں هيں۔ يعني قرآن ميں جتني آيات هيں جنت كے بھي اتنے هي درجات هيں۔
l همارے پيارے نبي ﷺ نے فرمايا: تم ميں سے بهترين شخص وه هے جو قرآن سيكھے اور اس كو سكھائے۔
همارى بڑھتى عمر كے ساتھ هم نے كئى ماہ و سال گزارے هىں ليكن همارى زندگى ميں كوئي نماياں تبديلي نهىں آئى ۔ آئيے اپنے آپ سے مضبوط عهد كريںاور آج سے ہی قرآن كو سمجھ كر پڑھنے كي شروعات كريں تاكه همارى زندگى ميں بھي ايك انقلابى تبديلى آئے اور اس كے بھر پور ثمرات سے هم بھي مستفيد هو جائيں۔ دعا هے كه الله تعالیٰ پهلے مجھے اور هم سب كو اپني كتاب قرآن كو پڑھنے سمجھنے اور اس پر عمل كرنے كي توفيق عطا فرمائے ۔ آمين والحمد للّٰہ رب العالمين۔