کیا احسان کا بدلہ بجز احسان کے کچھ اور بھی ہوتا ہے ۔ پس (اے جن وانس!) تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ اور ان دو کے علاوہ دو اور باغ بھی ہیں۔پس تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ دونوں نہایت سرسبز وشاداب ۔ (سورۂ رحمن ۶۰۔۶۴)
یعنی جس نے بندہ ہوتے ہوئے اپنے بندگی کے حقوق کو حسن وخوبی سے انجام دیا، کیا خداوند عالم اپنی شان بندہ نوازی میں کوئی کمی باقی رہنے دے گا۔ اللہ تعالیٰ کسی نیکی کو ضائع نہ کرے گا اور اس کا اجر دینے میں بخل سے کام نہ لے گا۔ایک دفعہ رسول کریم (ﷺ) نے یہ آیت تلاوت فرمائی اور پوچھا تم جانتے ہو تمہارے رب نے کیا فرمایا ہے؟ تو صحابہ نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ حضور (ﷺ) نے فرمایا ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جس کو میں نے نعمت توحید سے سرفراز فرمایا، کیا جنت کے بغیر بھی اس کی کوئی جزا ہوسکتی ہے۔ جن دو باغوں کا ذکر پہلے ہوا ان سے کم درجہ کے دو باغ اور ہیں۔ بعض علماء کا خیال ہے کہ انہیں خوش نصیبوں کو یہ دو باغ بھی مرحمت فرمائے جائیں گے اور بعض کا یہ خیال ہے کہ پہلے جن پُر بہار باغوں کا ذکر گزرا وہ سابقین و مقرّبین کے لیے ہیں اور یہ دو باغ جو ان سے کم درجہ کے ہیں اہل الیمین کو دیئے جائیں گے ۔ و اللہ تعالیٰ ورسولہ اعلم ۔ یعنی یہ دو باغ بھی بڑے سرسبز وشاداب ہوں گے۔ مد ھآم اس سبز کو کہتے ہیں جو سیاہی مائل ہو۔ ان باغوں میں چشمے ہوں گے جن سے پانی پھوٹ پھوٹ کر بہہ رہا ہوگا۔ النضخ : فوران الماء۔ پانی کا زور سے ابلنا۔