قرآن

   

اور دائیں ہاتھ والے، کیا شان ہوگی دائیں ہاتھ والوں کی ، بے خار بیریوں میں، اور کیلے کے گچھوں میں،اور لمبے لمبے سایوں میں، اور پانی کے آبشاروں میں،اور پھلوں کی بہتات میں،نہ وہ ختم ہوں گے اور نہ ان سے روکا جائے گا۔ (سورۃ الواقعہ۔۲۷تا ۳۳)
یہاں سے ان نوازشات وانعامات کا ذکر شروع ہو رہا ہے جن سے اصحاب الیمین کو نوازا جائے گا۔ آیات نمبر ۲۷تا ۴۰کا مضمون واضح ہے۔ صرف مشکل الفاظ کی تشریح کی جائے گی۔ سدر : بیری کا درخت ۔ مخضود : جس پر کانٹے نہ ہوں۔ بیری کی ایسی قسمیں بھی ہیں جن کا پھل بڑا شیریں اور خوشبو دار ہوتا ہے ۔ پھر جو بیری جنت میں ہوگی اس کی نفاست اور عمدگی کا کیا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ طلح: کیلا۔ منضود: گچھے دار ۔ یعنی اس پر پھلیوں کے گنجان گچھے لٹک رہے ہوں گے۔ ظل ممدود: وہ سایہ جو دور تک پھیلا ہوا ہو۔ جنت میں ایسے درخت بھی ہونگے کہ اگر ایک درخت کے سایہ میں ایک سوار سو سال تک چلتا رہے تو وہ ختم نہ ہوگا۔ ماء مسکوب: ایسا پانی جو ہمیشہ بہتا رہے۔ مقطوعہ : جنت کے پھل موسمی نہیں ہوں گے کہ سال میں ایک مرتبہ وہ درخت پر نظر آئیں اور سال کے باقی مہینے وہ پھلوں سے خالی رہیں، بلکہ وہ درخت ہمیشہ پھلوں سے لدے رہیں گے جونہی آپ ایک پھل توڑیں گے اس کی جگہ دوسرا فوراً موجود ہوگا۔دوسری خوبی ان میں یہ ہوگی کہ ان کو توڑنے میں کوئی دقت یا رکاوٹ نہ ہوگی۔ جب آپ کا جی چاہے گا اونچی ٹہنیوں پر لگے ہوئے خوشے آپ کے ہونٹوں کے قریب ہوجائیں گے۔