قرآن

   

اگر ہم چاہیں تو اس کو چورا چورا بنادیں پھر تم کف افسوس ملتے رہ جاؤ۔(ہائے) ہم تو قرضوں کے بوجھ تلے دب کر رہ گئے۔ بلکہ ہم تو ہیں ہی بڑے بدنصیب۔ کیا تم نے (غور سے) دیکھا ہے پانی جو تم پیتے ہو ۔ (سورۃ الواقعہ ۶۵ تا ۶۸)
اگر ہم چاہیں تو لہلہاتے کھیتوں کو تہس نہس کرکے رکھ دیں۔ نہ وہ انسانوں کی خوراک بن سکیں اور نہ حیوانات کے لئے چارہ کا کام دے سکیں۔ تم نے زراعت کو نفع بخش بنانے کے لئے کافی روپیہ خرچ کیا تھا۔ اعلیٰ بیج مہنگے داموں خریدا تھا۔ کھاد فراہم کی تھی۔ آب پاشی کے لئے بڑے مصارف برداشت کیے تھے۔ تمہیں یہ توقع تھی کہ بڑی آمدنی ہوگی، لیکن خرچہ بھی پلے نہ پڑا ۔ اس وقت تم حرست ویاس سے کف افسوس ملنے لگو گے اور کہوگے ہائے افسوس! ہماری لاگت ضائع ہوگئی۔ افسوس! ہم بڑے بدنصیب ثابت ہوئے ۔ انسان صرف بھوک ہی محسوس نہیں کرتا اسے پیاس بھی لگتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں جس طرح ہم نے تمہاری خوراک کا انتظام فرمایا ہے اسی طرح تمہاری پیاس بجھانے کے لیے پانی کی فراہمی بھی ہم نے اپنے ذمہ کرم پر لی ہوئی ہے۔ ذرا غور کرو جو پانی تم کنوؤں چشموں، دریاؤں سے پیتے ہو یہ کہاں سے آتا ہے، یہی نا کہ بادل گھر کر آتے ہیں۔ بارش برستی ہے۔ کچھ پانی دریاؤں میں بہنے لگتا ہے۔ کچھ مقدار تالابوں میں بھر جاتی ہے اور اس کا اکثر حصہ زمین میں جذب ہوجاتا ہے اور تہہ زمین پانی کے ذخائر جمع ہوجاتے ہیں جن کو مختلف طریقوں سے تم کشید کرتے ہو۔(جاری ہے )