نرس جس کا تعلق کیرالہ کے پلکاڈ ضلع کے کولینگوڈ سے ہے، جولائی 2017 میں ایک یمنی شہری کے قتل کا قصوروار پایا گیا ہے۔
نئی دہلی: ہندوستان نے جمعہ، یکم اگست کو کہا کہ وہ یمن میں سزائے موت پر قید ہندوستانی نرس نمیشاپریا کے معاملے میں ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے۔
وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے کہا کہ وہ اس معاملے کے حل تک پہنچنے کی کوششوں کے حصے کے طور پر کچھ دوست حکومتوں کے ساتھ بھی رابطے میں ہے۔
نرس، جو کیرالہ کے پلکاڈ ضلع کے کولینگوڈ سے تعلق رکھتی ہے، جولائی 2017 میں ایک یمنی شہری کے قتل کا قصوروار پایا گیا ہے۔
بھارتی شہری38 سالہ کی پھانسی 16 جولائی کو ہونی تھی لیکن بھارتی حکام کی مداخلت کے بعد اسے ملتوی کر دیا گیا۔
وہ اس وقت یمن کے دارالحکومت صنعاء کی ایک جیل میں بند ہے جو ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے کنٹرول میں ہے۔
ایم ای اے کے ترجمان رندھیر جیسوال نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا، “ہم معاملے کی قریب سے پیروی کرتے ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کرتے ہیں۔ ہم اس معاملے پر کچھ دوست حکومتوں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ “میں ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کروں گا کہ یہ ایک حساس اور پیچیدہ معاملہ ہے۔ غلط معلومات اور قیاس آرائیوں پر مبنی میڈیا رپورٹس سب سے زیادہ غیر مددگار ہیں اور ہم سب سے اس بات کو ذہن میں رکھنے کی اپیل کریں گے۔”
کچھ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کی سزائے موت کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور اس کی رہائی کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔
جیسوال نے کہا، “اس طرح کی رپورٹیں غلط ہیں۔ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور ہم تمام فریقوں سے غلط معلومات سے دور رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔”
“جیسا کہ میں نے آپ کو پہلے بتایا تھا، یہ ایک حساس معاملہ ہے اور حکومت ہند اس معاملے میں ہر ممکن مدد کی پیشکش کر رہی ہے۔ ہماری ٹھوس کوششوں کے نتیجے میں یمن کے مقامی حکام نے اس کی سزا کو ملتوی کر دیا ہے،” انہوں نے مزید کہا۔
سال2020 میں، ایک یمنی عدالت نے اسے موت کی سزا سنائی اور ملک کی سپریم جوڈیشل کونسل نے نومبر 2023 میں اس کی اپیل خارج کر دی۔
یہ معلوم ہوا ہے کہ یمن میں ہندوستان کی کوئی سفارتی موجودگی نہیں ہے اور سعودی عرب میں ہندوستانی مشن کے سفارت کار اس معاملے کو دیکھ رہے تھے۔