قطب شاہی مساجد کے تحفظ کیلئے آرکیالوجیکل عہدیداروں کے ساتھ اجلاس

   

صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم کا فیصلہ، غیر آباد مساجدکی تعمیر و مرمت پر توجہ
حیدرآباد۔/21 نومبر، ( سیاست نیوز) شہر اور اس کے مضافاتی علاقوں میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے تحت موجود مساجد کے تحفظ اور اسے آباد کرنے کیلئے صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے پیر کو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے عہدیداروں کے ساتھ اجلاس طلب کیا ہے۔ گولکنڈہ کے علاقہ میں واقع مسجد قطب شاہی ابراہیم باغ کے تحفظ کے سلسلہ میں انہوں نے عہدیداروں کو ریونیو ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ہدایت دی تاکہ مسجد کے تحت موجود 11 ایکر اراضی کا تحفظ ہو۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ رجسٹریشن آفس میں ریکارڈ کا جائزہ لیں تاکہ اس بات کا پتہ چلے کہ کہیں غیر قانونی طور پر اراضی فروخت تو نہیں کردی گئی۔ محمد سلیم نے ڈائرکٹر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے ربط قائم کرتے ہوئے شہر اور مضافاتی علاقوں میں ان کے تحت موجود مساجد کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ مساجد آرکیالوجیکل سروے کے تحت ہیں لیکن وہ وقف ہیں اور وقف بورڈ کے پاس اس کا ریکارڈ موجود ہے۔ مسجد قطب شاہی ابراہیم باغ سے متعلق تمام تفصیلات وقف گزٹ میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو عہدیداروں سے ملاقات کے ذریعہ مسجد ابراہیم باغ کے موجودہ موقف پر رپورٹ حاصل کی جائے گی۔ ڈائرکٹر آرکیالوجی نے صدر نشین وقف بورڈ کو تیقن دیا کہ اُن کے محکمہ کے تحت موجود مساجد اور اُن کے تحت موجود اراضیات کی تفصیلات پیش کی جائیں گی۔ محمد سلیم نے کہا کہ ایسی مساجد کو حاصل کرتے ہوئے ان کی تعمیر و مرمت کی جائے گی اور انہیں آباد کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے مضافاتی علاقوں میں قطب شاہی مساجد کی اراضیات پر غیر مجاز قابضین کی نظریں ہیں۔ مسجد ابراہیم باغ گولکنڈہ کے تحت تقریباً 11 ایکر اراضی موجود ہے اور مسجد کے عقبی حصہ میں خانگی وینچر کے تحت تعمیراتی کام جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مسجد کی تعمیر و مرمت کے علاوہ اسے پنجوقتہ نمازوں کیلئے آباد کرنے کی مساعی کی جائے گی۔ فی الوقت مسجد میں نماز جمعہ کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ وقف بورڈ اپنے طور پر امام اور مؤذن کی تنخواہیں ادا کرتے ہوئے پنجوقتہ نمازوں کے اہتمام کو یقینی بنائے گا۔ محمد سلیم نے امید ظاہر کی کہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا مساجد کو وقف بورڈ کے کنٹرول میں دینے سے گریز نہیں کرے گا۔