قطب شاہی مسجد ملکم چیرو کا تنازعہ حل ، اراضی موقوفہ ہونے کی تصدیق

   

موقوفہ اراضی کے تحفظ کیلئے 5 لاکھ روپئے کے مصارف سے حصار بندی تعمیرکرنے صدر نشین محمد مسیح اللہ خاں کا اعلان
حیدرآباد ۔ 19 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : قطب شاہی مسجد ملکم چیرو کا تنازعہ حل کرلیا گیا ۔ محکمہ مال کے عہدیداروں نے قطب شاہی مسجد کے تحت موجود موقوفہ اراضی کے حدود کا تعین کرتے ہوئے اطراف میں حصار بندی کی اجازت دے دی ۔ مسجد کے اطراف موجود اراضی پر جاری سروے کے دوران صدر نشین وقف بورڈ محمد مسیح اللہ خاں، رکن اسمبلی کاروان کوثر محی الدین رکن ریاستی وقف بورڈ ذاکر حسین جاوید ویجلنس، آفیسر وقف بورڈ خواجہ معین الدین آر ڈی او رنگاریڈی چندرا کلا کے علاوہ محکمہ مال کے دیگر عہدیدار موجود تھے ۔ سروے اور اراضی کی نشاندہی کے بعد محکمہ مال کے عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ مسجد کے تحت موجود سروے نمبر میں اراضی موقوفہ ہے اور وقف بورڈ و انتظامی کمیٹی مسجد کو اپنی جائیداد کے تحفظ کا مکمل حق حاصل ہے ۔ صدر نشین محمد مسیح اللہ خاں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی وقف بورڈ نے اندرون دو یوم مسئلہ کو حل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس سلسلہ میں محکمہ مال اور پولیس کے عہدیداروں کے ہمراہ اجلاس منعقد کیا گیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ مسجد کے تحت موقوفہ اراضی کے تحفظ کے لیے وقف بورڈ کی جانب سے 5 لاکھ روپئے کے اخراجات کے ذریعہ حصار بندی کی جائے گی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسجد کے راستے کو استعمال کی اجازت محض مصلیوں کو ہوگی ۔ اس کے علاوہ کسی اپارٹمنٹ ، کالونی یا کسی اور مقام کے لیے اس جائیداد میں سے راستہ فراہم نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ ہندو طبقہ کی عبادت گاہ کی تعمیر کے دوران مسجد کے حصار کو توڑنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ از سر نو حد بندی کے بعد ملبہ ہٹانے یا جگہ کی صفائی کا انتظام محکمہ مال کی جانب سے کیا جائے گا ۔ انہوں نے چیف منسٹرکے سی آر ، وزیر داخلہ محمد محمود علی ، رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام نے قطب شاہی مسجد ملکم چیرو کے معاملے میں فوری مداخلت کے ذریعہ موقوفہ اراضی کے تحفظ اور محکمہ مال کے عہدیداروں کو ہدایت دیتے ہوئے مشترکہ سروے کی راہ ہموار کی ۔ ن