قلعہ گولکنڈہ میں ناقص انتظامات سے سیاحوں کو مایوسی

   

اشیاء خوردونوش پر پابندی سے مشکلات ، متعلقہ محکمہ سے نمائندگیاں بھی بے فیض

حیدرآباد۔15جنوری(سیاست نیوز) ریاست میں تعطیلات کے سبب شہر کے بیشتر سیاحتی مقامات پر مقامی سیاحوں کی بھاری تعداد پہنچ رہی ہے اور سیاحوں کے لئے کئے جانے والے انتظامات کے سلسلہ میں بیشتر مقامات پر عوام کو مایوسی کا سامناکرنا پڑ رہا ہے ۔ شہر حیدرآباد کے تاریخی قلعہ گولکنڈہ میں سیاحوں کو سیکیوریٹی عملہ کی جانب سے اشیائے خورد و نوش قلعہ کے اندرونی حصہ میں لے جانے سے روکنے کے سبب سیاحوں کو اپنے گھروں سے تیار کرتے ہوئے تفریح کے دوران استعمال کیلئے لائی گئی اشیائے خورد و نوش کے استعمال سے محروم ہونا پڑا۔ تاریخی قلعہ گولکنڈہ کے اندرونی حصہ میں اشیائے خورد و نوش لے جانے کے سلسلہ میں 3ماہ قبل پابندی عائد کردی گئی تھی اور سیاحوں کو پانی کی بوتل تک اندر ساتھ لیجانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے بلکہ اندر موجود کینٹین سے ہی اشیائے خورد و نوش کی خریدی کے لئے سیاحوں کو مجبور کیا جا رہاہے ۔ آرکیا لوجیکل سروے آف انڈیا کے تحت موجود اس تاریخی قلعہ کے نگران عہدیداروں کا کہناہے کہ سابق میں ایسی کوئی پابندی نہیں تھی لیکن قلعہ کی نگہداشت اور صاف صفائی کی ذمہ داری خانگی ادارہ کے حوالہ کئے جانے کے بعد سے یہ پابندی عائد کی گئی ہے جس کے سبب سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے اور آئے دن سیاحوں کی جانب سے اس سلسلہ میں شکایات بھی موصول ہو رہی ہیں لیکن اس پابندی کے سلسلہ میں خانگی ایجنسی کا کہناہے کہ اشیائے خورد و نوش لے جانے کی اجازت دینے کی صورت میں جگہ جگہ کوڑا کرکٹ نظر آرہا ہے اسی لئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے لیکن سیاحوں کا کہناہے کہ اگر ایجنسی اس طرح کی پابندیوں کے بجائے صفائی کے بہتر انتظامات کو یقینی بناتے ہوئے قلعہ میں جگہ جگہ کوڑے دان نصب کرتی ہے اور ہر 4گھنٹے میں صفائی کے انتظامات کرتی ہے تو ایسی صورت میں نہ سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور نہ ہی ذمہ داروں کو پریشانی ہوگی لیکن ذمہ داروں کی جانب سے سیاحوں کو پانی تک نہ لیجانے کی اجازت دینا درست نہیں ہے اور اس سلسلہ میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا سے متعدد نمائندگیاں بھی جا چکی ہیں لیکن اب تک کی گئی یہ نمائندگیاں بھی بے اثر ثابت ہوئی ہیں اور اب جبکہ تلسنکرانت کی تعطیلات جاری ہیں تو ایسے موقع پر قلعہ گولکنڈہ کو بغر ض سیاحت پہنچنے والووں کی تعداد میں بھی زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے لیکن تعطیلات کے پر ہجوم دور میں بھی سیاحوں کو پانی اور اشیائے خورد و نوش قلعہ کے اندرونی حصہ میں لے جانے کی اجازت نہ دیئے جانے کے سبب کئی سیاح ان اشیاء کو باب الداخلہ پر ہی چھوڑ کر اندر داخل ہونے کے لئے مجبور ہیں۔