قوت مدافعت میں گھریلو نسخے کارآمد

   

قیمتوں میں اضافہ ، زیادہ استعمال پر صحت پر مضر اثرات
حیدرآباد۔ گھریلو نسخوں کی اہمیت کوویڈ19کی مشکل گھڑی میں ایک مرتبہ پھر ثمر آور ثابت ہوگئی ہے کیونکہ عوام کی ایک بڑی تعداد اپنے اجداد کے چھوڑے ہوئے نسخے اور گھریلو طریقہ علاج کو اختیار کررہے ہیں جو باورچی خانہ کا حصہ ہے ۔دیسی تکنیک اور طریقہ کار کے ذریعہ ان دنوں قوت مدافعت میں اضافہ کیاجارہا ہے ۔موجودہ طورپر ہندوستانی مسالحہ جات اور خشک میوہ جات کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے کیونکہ ان کا استعمال جسم میں قوت مدافعت کو مستحکم کرنے کے لئے ان دنوں کیاجارہا ہے ۔اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دکانداروں نے ان کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے ۔عوام کی ایک بڑی تعداد نے لاک ڈاون کے عرصہ کے دوران قوت مدافعت میں اضافہ پر توجہ مرکوز کی اور اس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔چائے ،کافی کی جگہ کاڑھے نے لے لی ہے اور گاہکوں کی ایک بڑی تعداد اداک،کالی مرچ،دارچینی کا کرانہ کی دکانات میں مطالبہ کررہی ہے ۔حالیہ دنوں میں ان اشیا کی طلب میں اضافہ ہوگیا ہے جن کو قبل ازیں نظرانداز کیاجاتا تھا۔یہ چیزیں باورچی خانہ کا لازمی حصہ ہیں۔عوام کی ایک بڑی تعداد کا ماننا ہے کہ ان اشیا کے استعمال سے کوویڈ19کے حملہ کا امکان کم ہوتا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ باورچی خانوں میں ان کاڑھوں کی تیاری کی جارہی ہے ۔زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی خواتین نے نشاندہی کی کہ اس طرح کے کاڑھے وبا کے وقت میں کافی فائدہ مند ہیں۔انہوں نے کہاکہ خشک میوے جات کا بھی استعمال کرنا چاہئے ۔ان کاڑھوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ یوگا کو بھی صحت مند زندگی کا حصہ بنانا چاہئے ۔چونکہ کورونا کا کوئی بھی ٹیکہ ہنوز نہیں نکلا ہے ،لوگ آیوروید اور یونانی ادویات کا استعمال کررہے ہیں تاکہ قوت مدافعت میں اضافہ کیاجاسکے ۔دکانداروں نے کہا کہ ان اشیا کی فروخت ان دنوں کافی ہوگئی ہے جس کے پیش نظر ان کی قیمتوں میں 20فیصد تک کا اضافہ درج کیاگیا ہے ۔ہر مسالحہ پر فی کیلو 200روپئے کا اضافہ ہوا ہے ۔ان باورچی خانوں کی اہم اشیا کو قبل ازیں نظرانداز کیا جاتا تھا۔ان اشیا کے زائد استعمال سے ان کے صحت پر مضر اثرات پڑسکتے ہیں۔گرم مسالحہ اورکالی مرچ سے سینہ میں جلن پیداہوتی ہے ۔خشک میوے جات جو کبھی اہل ثروت افراد کے دیوان خانوں کی زینت ہوا کرتے تھے ، اب عام آدمی کی دسترس میں آگئے ہیں کیونکہ ان کا اب بڑے پیمانہ پر استعمال کیاجارہا ہے ۔جہاں تک قیمتوں کا تعلق ہے ، کاجو، بادام، پستہ،کشمش اورخشک کھجور کی قیمتوں میں رئیٹیل مارکٹ میں 700تا1200روپئے کا اضافہ ہوا ہے ۔دکانداروں نے نشاندہی کی کہ عوام جو ان اشیا کی دسترس نہیں رکھتے تھے نے اب ان کو کم ہی سہی خریدنا شروع کردیا ہے ۔کورونا کی روک تھام کے لئے لوگ صبح کی چائے ، دودھ اور کافی کے بجائے کاڑھوں کا استعما ل کررہے ہیں۔