اٹلی۔خستہ حالی کا شکار ایک نرس کی کمپیوٹر کے کیی بورٹ پر پڑی ہوئی تصویر تیزی کے ساتھ شیئر کی جارہی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اٹلی میں کام کررہے طبی عملہ کن مشکلات سے دورچار ہورہا ہے
کیونکہ وہ یوروپ میں سب سے زیادہ کرونا وائرس کی وباء سے متاثر علاقے میں جدوجہد کررہے ہیں۔
یر سے اٹلی کے طبی عملے کی حالت زار کا اظہار ہورہا ہے جو خطرناک وائرس سے مقابلہ کررہے ہیں۔قومی سطح پر اٹلی میں 1400سے زائد اموات ہوئے ہیں او ر وباء سے 21000لوگ متاثر ہوئے ہیں‘ ایک تہائی سے ملک کے کیئر بیڈس پر بیماروں کا قبضہ ہے۔
عام دنوں میں لومبارڈی اٹلی کا معاشی قلب مانا جاتا ہے‘ جہاں پر دنیا کاسب سے بہترین طبی نظام قائم کیاگیا ہے۔
مگر وہ جو عملے میں ہیں جیسے پگلائی رائنی کو شدید تھکاوٹ کا شکار بنارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”ایک ہاتھ سے میں ہر جگہ پر گشت کررہی میری تصویر دیکھ رہی ہوں‘ مجھے اپنی کمزور کے مظاہرے پر شرم محسوس ہورہی ہے“۔
پگلائی رائنی نے نیوز پیپر کوریری ڈیلا کو یہ بات بتائی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”مگر پھر مجھے اس وقت خوشی محسوس ہوئی جب میرے کام سے متاثرہونے والے لوگوں کے خوبصورت پیغامات مجھے ملے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ”میں دراصل ذہنی طور پر تھکن محسوس نہیں کررہی ہوں‘
میں ضرورت پڑنے پر24گھنٹوں تک کام کرسکتی ہوں مگر میں اپنی الجھن کو چھپانے نہیں چاہتی کیوں کہ میں الجھن کاشکار ہوں کیونکہ میری لڑائی ایسے دشمن سے جس کو میں جانتی نہیں ہوں“۔
طبی عملے میں کام کرنے والوں میں سے وہ ایک ہیں جو سہولتیں اور اہلکاروں پر یکساں طور سے پھیلنے والی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیاہے۔
پوری ملک میں جہاں پر کرونا وائرس کی وباء پھیلی ہوئی ہے طبی عملے کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوگیا ہے جو ذہنی اور جسمانی تھکن کے باوجود اپنی ذمہ داریوں سے کنارہ کشی نہیں کررہے ہیں