وقت کی ضرورت کے اعتبار سے دستور میں تبدیلی کی وکالت، مودی حکومت پر غیر دستوری کارکردگی کا الزام
حیدرآباد۔/13 فروری، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے قومی سطح پر مضبوط اور عوامی تبدیلی کی پھر ایک مرتبہ وکالت کی اور کہا کہ تبدیلی کیلئے عوام میں تبدیلی اور ان کا باشعور ہونا ضروری ہے۔ مذہبی جذبات کو بھڑکا کر سیاست کرنا ملک کیلئے خطرناک ہے لہذا وہ چاہتے ہیں کہ عوام تبدیلی کے حق میں آگے آئیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے سی آر نے پھر ایک بار وزیر اعظم نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے قول اور فعل میں تضاد ہے۔ مرکزی حکومت دستور کے برخلاف اقدامات کررہی ہے۔ قومی سطح پر مخالف بی جے پی و کانگریس تیسرے محاذ کے بارے میں سوال پر کے سی آر نے کہا کہ اس بارے میں بہت جلد عوام کو پتہ چل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے فرنٹ سے زیادہ عوامی فرنٹ کی ضرورت ہے۔ جب عوام باشعور ہوں گے تو خود بخود ملک کا بھلا ہوگا۔ ملک کو نئے راستہ پر چلنے کا وقت آچکا ہے۔ انہوں نے چین اور سنگا پور کی مثال پیش کی اور کہا کہ دونوں ممالک کے ترقی کے ماڈل کو اختیار کرنا ہے تو تبدیلی کی ضرورت ہے۔ کے سی آر نے دستور میں تبدیلی سے متعلق اپنے بیان کا اعادہ کیا اور کہا کہ انہوں نے یہ بات بغیر سوچے سمجھے نہیں کہی ہے اس بات کے پس پردہ کچھ حقائق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دستور میں تبدیلی کے مسئلہ پر ملک میں مباحث کا آغاز ہوچکا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کے سی آر نے کہا کہ عوام کو جگانے کیلئے کون کس طرح کا رول ادا کرے گا عنقریب پتہ چل جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ 2019 انتخابات سے قبل مختلف قومی اور علاقائی قائدین سے ملاقات کرچکے ہیں۔ انہوں نے جو نظریہ پیش کیا تھا اس پر عمل نہیں ہوا جس کے نتیجہ میں بی جے پی دوبارہ برسر اقتدار آچکی ہے۔ کے سی آر نے مرکز کی جانب سے برقی اصلاحات کی سختی سے مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر برقی کی جانب سے مسودہ بل ریاستوں کو روانہ کیا گیا ہے۔ ان کے بشمول کئی چیف منسٹرس نے برقی شعبہ میں اصلاحات کی مخالفت کی ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مرکز ریاستوں کی رائے نظرانداز کرکے غیر دستوری انداز میں عمل کرنا چاہتا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آبپاشی پراجکٹس پر مرکز کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برقی کی تیاری اور استعمال کے بارے میں مرکز کے پاس واضح پالیسی نہیں ہے۔ تلنگانہ کی تشکیل سے قبل ریاست میں برقی بحران تھا لیکن آج برقی شعبہ میں ریاست خود مکتفی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے موٹرس کیلئے برقی میٹرس کی نصب کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ر