قومی سطح پر مخالف بی جے پی محاذ کی تشکیل کیلئے سی پی آئی کی مساعی

   

عدلیہ پر کنٹرول کی کوشش افسوسناک ، قومی سکریٹری ڈاکٹر نارائنا کا بیان
حیدرآباد : 17 اگست ( سیاست نیوز) سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے کہا کہ ملک میں مخالف بی جے پی محاذ کی تشکیل کیلئے اُن کی پارٹی مساعی کررہی ہے ۔میڈیا کیلئے جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر نارائنا نے کہا کہ 22ستمبر کو چندی گڑھ میں سی پی آئی کا قومی اجلاس منعقد ہوگا ۔ اجلاس میں ملک بھر میں مخالف بی جے پی محاذ کی تشکیل کی راہ ہموار کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سی پی آئی ملک میں مخالف بی جے پی اتحاد کو مستحکم کرنے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھائے گی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت دستوری اداروں پر کنٹرول کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں عدلیہ اپنی آزادی کو برقرار رکھنے کی جدوجہد کررہی ہے ۔ ملک میں جمہوریت کا تحفظ صرف عدلیہ سے ممکن ہے ۔ صدر جمہوریہ ، الیکشن کمیشن ، نیتی آیوگ ، سی بی آئی اور دیگر اداروں پر مرکزی حکومت نے کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور عدلیہ اپنی آزادی کی برقراری کی جدوجہد میں ہے ۔ ریاستوں کے نامزد گورنرس عوامی منتخب حکومتوں پر کنٹرول کی کوشش کررہے ہیں ۔ ٹاملناڈو کے گورنر نے اپوزیشن لیڈر کی طرح ریاستی حکومت کے خلاف بیان بازی کی ہے ۔ نارائنا نے کہا کہ ایسی ریاستیں جہاں بی جے پی کی ڈبل انجن سرکار ہے انہیں چھوڑ کر دیگر ریاستوں میں گورنرس کی جانب سے حکومتوں کیلئے مسائل پیدا کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا احترام اور منتخب حکومتوں کے اُمور میں مرکز کو مداخلت نہیں کرنی چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے اختیارات پر صدر جمہوریہ اور مرکزی حکومت کا موقف جداگانہ ہے ۔ مرکزی حکومت کسی بھی طرح عدلیہ پر کنٹرول کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت ملک میں بنیادی سطح پر مستحکم ہے اور اسے کمزور کرنا آسان نہیں ۔ عوام آج بھی انگریزوں کے خلاف جدوجہد کا جذبہ یاد رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بحران جیسی صورتحال کا اندیشہ ہے ۔ڈاکٹر نارائنا نے ملک میں مخالف بی جے پی طاقتوں میں اتحاد کی اپیل کی ۔1