جمعیت علمائے ہنداور کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یو سی سی کے نفاذ پر اعتراض جتایاہے
نئی دہلی۔وشواہندو پریشد نے ملک میں درپیش متعدد پریشانیوں کے مستقل حل کی تلاش میں یونیفارم سیول کوڈ کے نفاذ کی حمایت میں ایک قرارداد کو منظوری دی ہے۔
تاہم وی ایچ پی نے اس مقصد کے لئے کسی احتجاج کی دھمکی نہیں دی ہے اس کے بجائے مرکز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ معاشرے کے تمام طبقات کومدنظر رکھتے ہوئے یوسی سی کے نفاذ کے لئے انہیں راضی کریں۔
ہری دوار میں وی ایچ پی کے کیندریا مارگدرشک منڈل کی جانب سے منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس میں جونا پیتھا دیشوار اچاریہ مہامندلیشوار سوامی اودیش آنند گری مہاراج نے کہاکہ”ملک کے متعدد مسائل کے حل کے لئے ایک قانون کا نفاذ سماج کے پر شعبہ کے لئے لازمی ہے“۔
واضح رہے کہ بعض مسلم جماعتیں بشمول جمعیت علمائے ہنداور کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے یو سی سی کے نفاذ پر اعتراض جتایاہے۔ یہاں پر اس بات کا بھی ذکر لازمی ہے کہ سپریم کورٹ میں یونیفارم سیول کوڈ کے متعلق بہت سارے معاملات زیر التوا ء ہیں۔
ائین کی دفعہ 44کا حوالہ دیتے ہوئے مذکورہ مانگ کے نفاذ کے لئے ایک قانون بنانے کی بات کو اٹھایاگیاہے۔مذکورہ مرکزی حکومت نے ایک درخواست کے جواب میں کہاتھا کہ یہ معاملہ لا ء کمیشن کے زیر غور ہے اوراس کے نفاذ کے لئے صرف رپورٹس کے آنے کے بعد عمل میں ائے گا۔
اس معاملے پر مرکز نے کوئی ٹھوس اقدام نہیں دیکھا یا ہے۔ اس پر ایک مسودہ تیار کرنے کے لئے جھارکھنڈ نے پہلے ہی ایک ٹیم کی تشکیل دی ہے۔وی ایچ پی کے اس اعلی سطحی اجلاس میں ملک بھر میں جبری تبدیلی مذہب پر بھی بات کی گئی ہے۔
ایک سادھو نے اس اجلاس میں کہا ہے کہ ”جبری مذہبی تبدیلی بعض قبائیلی علاقوں میں منظم انداز میں کی جارہی ہے سخت اقدامات اٹھائے بغیر اس قسم کی تبدیلی مذہب کو روکنا مشکل ہے“۔