قومی شاہراہ 44 پر کسانوں کا راستہ روکو احتجاج

   

مطالبات کی عدم یکسوئی پر مہا دھرنے کا اعلان

نظام آباد :8؍ فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) لال جوار ، ہلدی کے خریدی کا مطالبہ کرتے ہوئے کسانوں نے بڑے پیمانے پر آرمور ڈیویژن میں تحریک کا آغاز کردیا ۔ ہلدی کی اقل ترین قیمت فی کنٹل 15 ہزار روپئے اور لال جوار 3 ہزار 500 روپئے اور لال جوار 75 فیصد سبسیڈی فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کسانوں نے تقریباً 3 گھنٹے تک قومی شاہراہ 44 مامڑی پلی چوراستہ پر راستہ روکو احتجا ج کیا تھا اور واضح طور پر تیقن دینے تک احتجاج کو برخواست نہ کرنے کا اعلان کرنے پر مارکیٹنگ کے اے ڈی ریاض الدین اور ڈسٹرکٹ اگریکلچر گویند نے احتجا جیوں کے پاس پہنچ کر بات چیت کی ۔ حکومت کو اس بارے میں واقف کرانے کا تیقن دیا جس پر کسانوں نے 11؍ فروری تک مطالبہ کی تکمیل نہ کرنے کی صورت میں 12؍ فروری کو مہا دھرنا کرنے کا اعلان کیا ۔ واضح رہے کہ نظام آباد ضلع کے آرمور ڈیویژن میں قابل لحاظ کاشت کی جاتی ہے اور نظام آباد مارکٹ میں ای نام کے ذریعہ چار تا پانچ ہزار روپئے فی کنٹل ہلدی خریدی جارہی ہے جبکہ مہاراشٹرا کے سانگلی میں 9 ہزار روپئے کنٹل ہلدی خریدی جارہی ہے ۔ ای نام کے ذریعہ کم از کم 10 ہزار روپئے اقل ترین قیمت ادائیگی کا کسانوں کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے لیکن نظام آباد مارکٹ کمیٹی میں چار تا پانچ ہزار روپئے ہلدی کی قیمت مقرر کئے جانے کی وجہ سے کسانوں میں شدید مایوسی پائی جارہی ہے اور آرمور ڈیویژن کے سینکڑوں کسان اس فیصلہ سے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے مامڑی پلی چوراستہ پر احتجاج کرنا شروع کیا ۔ اس بات کی اطلاع ملتے ہی ضلع کلکٹر مسٹر رام موہن رائو ، پولیس کمشنر مسٹر کارتیکیا نے متعلقہ عہدیداروں کو جہاں روانہ کرتے ہوئے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے بات چیت کی ۔ لیکن کسان واضح طور پر تیقن دینے تک احتجاج برخواست نہ کرنے کا اعلان کیا جس پر زراعت کے عہدیداروں کے علاوہ پولیس ، ریونیو کے عہدیداروں نے ان سے بات چیت کی ۔حکومت کو وقت مانگنے پر کسانوں نے مطالبہ کے بارے میں واقف کروایا ۔ 11؍ فروری کے روز مطالبہ کی عدم یکسوئی پر دوبارہ 12؍ فروری کے روز مہا دھرنے کا اعلان کیا ۔ آرمور ڈیویژن میں ہلدی اور لال جوار کی قیمتوں کی ادائیگی کیلئے مسلسل احتجاجی پروگرام گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے ۔ مستقل طور پر مسئلہ کی یکسوئی کیلئے اقدامات ناگزیر ہے ۔