قوم پرستی، سکیورٹی، معیشت پر مودی کا پیام شاندار کامیابی کا موجب

,

   

ہندوستان کی حالیہ تاریخ میں مقبول ترین لیڈر، الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار حیرت انگیز کارکردگی کا ثبوت
نئی دہلی 23 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہندوستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ کامیابی دلائی ہے۔ اُنھوں نے اپنے پیام قوم پرستی، قومی سلامتی اور ہندوؤں کے وقار کو عوام کے سامنے پیش کرکے ملک بھر سے زبردست تائید حاصل کی ہے۔ 68 سالہ مودی ہندوستان کی حالیہ تاریخ میں مقبول ترین لیڈر بن کر اُبھرے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ فہرست سے حیرت انگیز انکشاف ہوا ہے کہ بی جے پی نے 2014 ء کے مقابل اِس مرتبہ شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ 542 لوک سبھا حلقوں کے منجملہ 296 سے زائد حلقوں پر سبقت رکھتی ہے۔ نریندر مودی کو واراناسی سے 1.5 لاکھ ووٹ حاصل کررہے ہیں جبکہ پارٹی صدر امیت شاہ بھی گجرات کے گاندھی نگر میں 4 لاکھ ووٹ حاصل کرچکے ہیں۔ گجرات انتخابات میں یہ ان کی تاریخی کامیابی ہے۔ مودی کی ویژنری قیادت کے نتیجہ میں بی جے پی کو آج سارے ملک میں قبول کیا گیا ہے۔ امیت شاہ کی حرکیاتی قیادت اور بی جے پی کے لاکھوں کارکنوں نے جو محنت کی ہے آج اُس کا پھل مل گیا ہے۔ بی جے پی کی کامیابی کے بعد ہندوستان کی مارکٹ نے ایک نیا رُخ اختیار کرلیا۔ شیئر بازار میں کئی شیئرس اُچھال دیکھا گیا اور سینسکس 40 ہزار کے نشانے کو پہونچ گیا۔

اِس کے علاوہ ڈالر کے مقابلہ روپئے کی قدر میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ایک ڈالر کے مقابل روپئے کی قدر 69.51 ہوگئی ہے۔ اگر قطعی نتائج آنے تک یہی رجحان جاری رہا تو بی جے پی اور اِس کی حلیف پارٹیوں کی این ڈی اے کو 344 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی۔ 2014 ء میں این ڈی اے کو 334 نشستیں ملی تھیں۔ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی نے 282 نشستوں تک کامیابی حاصل کی تھی اور اِس مرتبہ 300 نشستوں کو پار کرلیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کو ہر گوشے سے مبارکبادی کے پیام مل رہے ہیں۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے ٹوئٹ کیاکہ بی جے پی کی اِس بڑی کامیابی کے لئے میں نریندر مودی کو مبارکباد دیتی ہوں اور عوام سے اظہار تشکر کرتی ہوں۔ یہ نتائج مودی کی مقبولیت کا ثبوت ہیں۔ گزشتہ پانچ سال کے دوران اِن کی حکمرانی کے کارناموں نے عوام کے دلوں کو جیت لیا ہے۔ رائے شماری کے رجحان سے اظہار ہوتا ہے کہ نریندر مودی کی مقبولیت کی لہر تیزی سے بلند ہوتی جارہی ہے۔ خاص کر اترپردیش میں جہاں سماج وادی پارٹی ۔ بہوجن سماج پارٹی نے اتحاد کرکے مقابلہ کیا تھا بی جے پی 58 نشستوں پر کامیاب ہوگی۔ یہاں پر اِس نے گزشتہ انتخابات میں 71 نشستیں حاصل کی تھی۔ اترپردیش میں کانگریس کو صرف ایک سیٹ پر سبقت حاصل ہے۔ کانگریس کا احساس ہے کہ انتخابی رجحانات پارٹی کی توقعات کے برعکس ہیں۔ کانگریس ترجمان جئے ویر سرگل نے کہاکہ رائے شماری کے مکمل ہونے تک قطعی طور پر بیان نہیں دیا جاسکتا۔ ملک کے عوام کا فیصلہ ہمارے لئے قابل قبول ہے۔ بی جے پی نے دیگر ریاستوں میں بھی اپنا موقف مضبوط بنایا ہے۔