لاء کورسیس میں داخلوں میں تاخیر پر حکومت سے وضاحت طلب

   

ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی دو درخواستوں کی سماعت
حیدرآباد۔/10 جولائی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کورسیس میں داخلوں کیلئے کونسلنگ کی تاریخ میں تاخیر پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے وضاحت طلب کی ہے۔ چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس انیل کمار پر مشتمل بنچ نے بھاسکر ریڈی ایڈوکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی مفاد عامہ کی درخواست پر یہ کارروائی کی۔ درخواست گذار نے شکایت کی کہ ایل ایل بی اور ایل ایل ایم کورس کے داخلوں میں تاخیر ہورہی ہے جو تعلیمی سال 2023-24 کے تحت ہے۔ درخواست گذار نے کونسلنگ کے سلسلہ میں ایجوکیشن کیلنڈر پر عمل آوری کیلئے ہدایت دینے ہائی کورٹ سے درخواست کی۔ بتایا جاتا ہے کہ ہر سال جولائی سے قبل داخلوں کا عمل مکمل کرلیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کو اس سلسلہ میں وضاحت کی ہدایت دیتے ہوئے آئندہ سماعت 16 جولائی کو رکھی۔ اسی دوران چیف جسٹس کی زیر قیادت بنچ نے ایک اور مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کی جس میں مفت اور لازمی تعلیم سے متعلق قانون 2009 پر عمل آوری نہ کئے جانے کی شکایت کی گئی۔ چیف جسٹس کی زیر قیادت بنچ پر ایک ایڈوکیٹ نے یہ درخواست داخل کی اور شکایت کی کہ 2009 میں وضع کردہ قانون پر عمل نہیں ہورہا ہے جس کے تحت فرسٹ کلاس اور فری اسکول ایجوکیشن کے تحت تمام خانگی اسکولوں میں 25 فیصد طلبہ کے مفت داخلے لازمی ہیں۔ درخواست گذار نے کہا کہ دس سال گذرنے کے باوجود حکام قانون پر عمل آوری سے قاصر ہیں۔ چیف جسٹس نے اس معاملہ میں سینئر ایڈوکیٹ بی سنیل کو معاون کے طور پر مقرر کیا۔ اس معاملہ کی آئندہ سماعت ایک ہفتہ بعد ہوگی۔1