بتایاجارہا ہے کہ عامر خان نے کسی بھی قسم کی مارکٹینگ اور پروموشن کا کوئی فیصلہ لینے سے قبل وائی کام 18کو ناتو جانکاری دی اور نہ ہی اس سے مشورہ کیاتھا
ممبئی۔سال2022میں سب سے زیادہ انتظار کی جانے والی فلم لال سنگھ چڈھا جس کے ستارے عامر خان اور کرینا کپور ہیں آخر کار11اگست کے روز ریلیز ہو ہی گئی ہے۔
سال کی بڑی ہندی فلموں سے ایک اس کو قراردیا گیا ہے اور بنانے والوں اس کو مقابلے کے باوجود اس کی کامیابی کا یقین تھا۔ تاہم فلم ناظرین کومتاثر کرنے میں ناکام رہی ہے اور تین ہفتوں کے بعد بھی اس میں تیزی پیدا نہیں ہوسکی ہے۔
جبکہ عامر خان اورلال سنگھ چڈھا بنانے والوں نے اس فلم کی ناکامی پر اب تک اپنی خاموشی نہیں توڑی ہے‘ افواہیں یہ گشت کررہی ہیں کہ فلم کے پروڈیوسرس وائی کام 18اسٹوڈیو سوپر اسٹار سے ناراض ہیں اور فلم کی ناکامی کا انہیں ہی ذمہ دار ٹہرارہے ہیں۔
بتایاجارہا ہے کہ وائی کام 18نے فلم پر 180کروڑ روپئے لگائے ہیں اور ٹام ہاکس کی فارسٹ گمپ کو ہندی میں بنانے کے حقوق حاصل کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ مزیدبرآں مذکورہ فلم کی شوٹنگ وائی کام 18اور عامر خان پروڈکشن کمپنی کی پارٹنر شپ میں ہوئی ہے۔
تاہم عامر خان بتایاجارہا ہے کہ لال سنگھ چڈھا کی مارکٹینگ کی باری آتی ہے خود کو شراکت داری سے علیحدہ کرلیاہے۔بالی ووڈ ہنگامہ کی رپورٹ کے مطابق بتایاجارہا ہے کہ عامر خان نے کسی بھی قسم کی مارکٹینگ اور پروموشن کا کوئی فیصلہ لینے سے قبل وائی کام 18کو ناتو جانکاری دی اور نہ ہی اس سے مشورہ کیاتھا۔
ایک ذرائع نے انکشاف کیاکہ ”لال سنگھ چڈھا کی پیش رفت وائی کام 18اور عامر خان پروڈکشن (اے کے پی) کے اشتراک سے ہوئی ہے۔
تاہم جب فلم مارکٹینگ اور پرموشن کے مرحلے میں ائی تو فلم کے متعلق تمام فیصلے عامر خان او ران کی مارکٹینگ ٹیم نے لئے جیسا کہ وہ عامر خان عام طور پر کرتے ہیں۔
انتہا تو یہ ہوئی ہے کہ وائی کام 18اسٹوڈیو بشمول ان کی مارکٹینگ اور انتظامی ٹیم کو اس بات کی بھی جانکاری نہیں تھی کہ پروموشن کے محاذ پر کیاچل رہا ہے“۔
ذرائع نے مزیدکہاکہ ”وائی کام 18نے لال سنگھ چڈھا کی پروموشنس میں تخلیقی اور پروڈکشن حصہ کو بھول کر خاموش رہے او رکچھ بھی نہیں کہا۔
اس میں مثال کے طور پر کون بنے گا کروڑ پتی میں پیش ہونے کا فیصلہ عامر نے کیاتھا او راس کی تفصیلات آخری لمحے میں وائی کام 18کو دی جاتی ہیں۔
کافی ویتھ کرن 7میں ان کاپیش ہونا بھی عامر کی ٹیم نے کیاتھا۔ وائی کام 18اپنی 180کروڑ کی سرمایہ کاری پر خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے“۔مزیدیہ بات بھی سامنے ائی ہے کہ عامر خان کے فیصلح نے فلم اسٹوڈیو کے طو رپر وائی کام 18کی ساکھ کو منفی طور پر متاثر کیاہے۔