لال قلعہ دھماکہ معاملہ: میڈیکل طالب علم مغربی بنگال سے گرفتار

   

کولکتہ۔ 15 نومبر (یو این آئی) دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہوئے حالیہ دھماکے کے معاملے میں مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے ایک میڈیکل طالب علم کو جمعہ کے روز گرفتار کیا گیا، قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے ) نے الفلاح یونیورسٹی کے ایم بی بی ایس طالب علم نثار عالم کو شمالی دیناج پور ضلع کے سرجا پور بازار علاقے سے گرفتار کیا۔این آئی اے ذرائع کے مطابق ایک خصوصی ٹیم نے کارروائی کی اور نثار کو بازار چوراہے پر حراست میں لے لیا، اور ابتدائی تفتیش کیلئے لے گئی۔مقامی باشندوں نے بتایا کہ نثار کے خاندان کے افراد دہائیوں سے لدھیانہ میں رہتے ہیں، لیکن ان کا آبائی گھر دالکھولا پولیس اسٹیشن کے تحت کونیا ل گاؤں میں ہے ۔ نثار دو دن قبل اپنی والدہ اور بہن کے ساتھ ایک رشتہ دار کی شادی میں شرکت کے لیے گاؤں آیا تھا، اسی دوران اس کی گرفتاری ہوئی۔لال قلعہ دھماکے کی تفتیش کر رہے این آئی اے حکام نے مبینہ طور پر لدھیانہ میں نثار کے والد توحید عالم سے رابطہ کیا۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ نثار شمالی دیناج پور گیا ہوا ہے ۔ اس کے بعد ایک ٹیم جمعرات کے روز شمالی بنگال کے لیے روانہ ہوئی اور جمعہ کی صبح پہنچ کر کارروائی شروع کی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ افسران نثار کے موبائل فون کی لوکیشن پر نظر رکھ رہے تھے ، جس سے پتہ چلا کہ وہ سرجا پور بازار کے قریب تھا،لوکیشن کی بنیاد پر این آئی اے نے کارروائی کی اور اسے حراست میں لیا اور پہلے اسلام پور لے گئی۔اہل خانہ کے مطابق بعد میں اسے مزید تفتیش کیلئے سیلی گڑی لے جایا گیا، اس کی گرفتاری سے خاندان والے حیران ہیں۔
نثار کے چچا عبد القاسم نے کہا کہ ‘وہ ہمیشہ سے ایک پرسکون اور مہذب لڑکا رہا ہے ، اس نے تعلیم کے علاوہ کسی اور چیز میں کبھی خود کو شامل نہیں کیا’۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے نے تفتیش کے دوران نثار کے کچھ دوستوں سے پوچھ تاچھ کی ہوگی، جس کی وجہ سے اسے حراست میں لیا گیا ہے ۔ جب نثار کی والدہ کو فون پر یہ اطلاع ملی تو اہل خانہ حیران رہ گیے اور انہیں اس بات کا یقین نہیں ہو رہا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی بھی نثار کو کسی غیر قانونی سرگرمی سے منسلک ہوتے نہیں سنا اور امید ہے کہ تفتیش سے سچائی سامنے آئے گی۔