لاک ڈاؤن سے حیدرآباد کی ماحولیاتی اور فضائی آلودگی میں 30 فیصد کمی

   

مضافات میں صنعتی سرگرمیوں کے ٹھپ ہونے سے بھی فضاء میں بہتری
حیدرآباد۔14اپریل(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں گذشتہ دو ہفتوں کے لاک ڈاؤن کے دوران ماحولیاتی و فضائی آلودگی میں 30 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ ماحولیاتی سائنس کے ماہرمسٹر ستیہ نارائنہ نے بتایا کہ شہر حیدرآباد میں جو گراوٹ ریکارڈ کی جا رہی ہے اس کی بنیادی وجہ ٹریفک کا بند ہونا ہی نہیں ہے بلکہ شہر حیدرآباد کے اطراف و اکناف موجود صنعتی اداروں میں بھی سرگرمیوں کے روک دیئے جانے کے سبب ماحولیاتی اور فضائی آلودگی میں 30 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی جا رہی ہے اور مستقبل میں اس میں مزید گراوٹ کی توقع ہے کیونکہ شہر حیدرآباد ہی نہیں بلکہ ریاست اور پڑوسی ریاستوں کے علاوہ ملک بھر میں جاری لاک ڈاؤن کے سبب ماحولیات پر اس کے مثبت اثرات ریکارڈ کئے جا رہے ہیں ۔ تلنگانہ پولیوشن کنٹرول بورڈ کی جانب سے فراہم کی جانے والی تفصیلات کے مطابق کہا جا رہاہے کہ شہر حیدرآباد میں صنعتی ادارو ں کو بند کئے جانے کے علاوہ ٹریفک میں ریکارڈ کی جانے والی غیر معمولی کمی کے سبب فضائی اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے اور نائٹروجن کی سطح میں بھی زبردست گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگی ہے ۔ شہر کی آب و ہوا بہتر ہونے کے علاوہ شہر کے تالابوں میں جو صنعتی فضلہ چھوڑا جاتا تھا وہ بھی نہ پہنچنے کے سبب تالاب اور ندیوں کے پانی میںبھی نمایاں بہتری ریکارڈ کی جا رہی ہے اور صنعتیں بند ہونے کے سبب صنعتی فضلہ خارج نہیں ہورہا ہے ۔ شہر میں گہما گہمی نہ ہونے اور دفات رکے بند ہونے کے سبب ائیر کنڈیشن وغیرہ سے جو گرمی پیدا ہوتی تھی اور گاڑیوں کے سبب جو گرمی ریکارڈ کی جاتی تھی وہ بھی کم ہوچکی ہے۔