لاک ڈاؤن کے ایک سال بعد کورونا دوبارہ سرگرم

,

   

ممبئی میں ایک دن کے اندر 5504 نئے کیس،پہلی لہر کے مقابل دوسری لہر سب سے تیز

نئی دہلی۔ ملک میں کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کیلئے لاک ڈاؤن کے نفاذ کے ٹھیک ایک سال بعد ہندوستان میں کورونا کی دوسری لہر پیدا ہوئی ہے۔یہ دوسری لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک بتائی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہے، سڑکوں پر عوام کا ہجوم ہے، مہاراشٹرا میں کورونا کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔ ممبئی میں روزانہ 10 ہزار نئے کیس سامنے آرہے ہیں۔ دواخانوں میں بستروں کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ حکام نے کہا ہے کہ مریضوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے 21000 بستروں کا انتظام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کے لئے سب سے بڑا تشویشناک مسئلہ یہ ہے کہ یہ وباء پہلی لہر کے مقابل تیزی سے پھیل رہی ہے۔ چھوٹے چھوٹے ٹاؤنس اور اضلاع میں کورونا سے متاثرین کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو صحت عامہ کے مسائل پید ا ہوں گے۔ صحت عامہ کے ماہرین نے بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 53476 ریکارڈ کی گئی ہے۔ 23 اکٹوبر کے بعد سے یہ سب سے زیادہ بڑی تعداد ہے۔ گذشتہ48 گھنٹوں کے مختصر وقت میں ہی کورونا کے مزید ایک لاکھ کیس درج کئے گئے ہیں۔ مہاراشٹرا میں وائرس کی دوسری لہر خطرناک دکھائی دے رہی ہے۔ مہاراشٹرا نے پہلی لہر کا مقابلہ کرتے ہوئے کورونا کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی تھی۔ حکومت نے کہا کہ ہندوستان میں وائرس کے خطرات کے3 بیرونی نمونے برطانیہ، امریکہ، جنوبی افریقہ سے تعلق رکھتے ہیں یا اس میں ہندوستانی وائرس بھی شامل ہے۔ حکومت کے مطابق ملک بھر میں حفاظتی اقدامات اور سیفٹی پروٹوکول پر عمل کرنے میں لاپرواہی کے باعث وائرس کی دوسری لہر پیدا ہوئی ہے۔ عوام کی جانب سے ماسک لگانے سے گریز کرنا، سماجی دوری برقرار نہ رکھنا اور صابن و سینٹائزر کا استعمال نہ کرنا کورونا وائرس کو دعوت دینے کا موجب بن گیا۔ کورونا کی دوسری لہر اُبھرنے کیلئے صرف ان چند وجوہات کو بہانہ نہیں بنایا جاسکتا لیکن اس وائرس کے پھیلاؤ کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ مہاراشٹرا میں صورتحال اس قدر نازک کیوں ہوگئی ہے حکومت نے اس کی وضاحت نہیں کی۔ البتہ حکومت اس بات پر خاموش ہے کہ 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کیلئے انتخابی مہم، جلسے جلوسوں کی دھوم ہے۔ ہر روز عوام کی کثیر تعداد جلسوں میں شرکت کررہی ہے۔ مرکزی حکومت ان تمام باتوں کو نظرانداز کرکے مہاراشٹرا میں پیدا ہونے والے وائرس کے بارے میں شور مچارہی ہے۔ دیگر کئی ریاستوں میں بھی یہ وائرس زور پکڑ رہا ہے ۔ سی ایس آئی آر کے ڈاکٹر شیکھر مانڈے نے اعتراف کیا کہ کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ تشویشناک بات ہے۔ وائرس کی دوسری لہر پھیلنے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جس میں عوام کا بھی رول اہم ہے۔
کورونا کی پہلی لہرکے دوران…
l لاک ڈاؤن، سڑکیں سنسان، کاروبار بند
l عوام گھروں میں محروس،خوف و ہراس کا ماحول
l مساجد ، منادربند،تقاریب ، اجتماعات معطل
کورونا کی دوسری لہر میں…
l کوئی لاک ڈاؤن نہیں،سڑکوں پر عوا م کا ہجوم
l کاروبار جاری، شادیاں ، تقاریب کا زورو شور
l عو ام میں کوئی خو ف نہیں، ماسک نہیں، دوری نہیں