لاک ڈاؤن کے باوجود مزیددولت مند ہونے والی واحد ہندوستانی صنعت کار رادھا کشن دامانی

,

   

ڈی مارٹ کے حریفوں کو اسی طرح کے حالات میں اتنا فائدہ نہیں ہوا ہے۔

مذکورہ واحد ہندوستانی صنعت کار ہیں جس کی جملہ مالیت پر مہلک کرونا وائرس کا کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔

دنیا بھر کے مارکٹس ملک کے ذخیرہ اندون کا شکریہ ادا کریں کیونکہ دنیاکے سب سے بڑی ائسولین کوشش کے پیش نظر انہوں نے لاکھوں لوگوں کا اسٹاک اکٹھا کیا ہے

ایونیو سوپر مارکٹس لمیٹیڈ پر گرفت رکھنے والے رادھا کشن دامنی کی مجموعی مالیت میں اس سال5فیصد کا اضافہ کے ساتھ 10.2بلین امریکی ڈالر ہوگئی ہے‘

ارب پتیوں کا انڈیکس تیار کرنے والے بلوم برگ ملک کے بارہ امیرترین ہندوستانیوں میں انہیں واحد ارب پتی کا درجہ فراہم کیاہے۔

ایونیوسوپر مارٹس کے شیئر جو دامنی کی جملہ مالیت میں تعاون کرتی ہیں اس میں اس سال 18فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

ممبئی میں ایک کمرے کی عمارت میں پلے اور بڑے ہوئے رادھا کشن دامانی کی دولت میں ایک ایسے وقت میں اضافہ ہوا جب ان کے کاروباری ارب پتی ساتھی مکیش امبانی اور ادوئے کوٹک کے شیئر میں 32فیصد کی گرواٹ ائی ہے اور انہیں معاشی ترقی میں عالمی وباء کے خوف سے مزید گرواٹ کا ڈر ہے۔

تین ماہ کے لاک ڈاؤن کے تحت گذشتہ ماہ جب ملک کی 1.3ملین آبادی کو گھر میں رکھنے کا فیصلہ کیاگیاتو اس وقت دامانی کی سوپر مارکٹ چین میں لوگوں کی ہجوم ضروری سامان‘ اشیاء کی خریدی میں مصروف دیکھائی دینے لگا تھا۔

ایونیو سوپر مارٹس کی واجبی داموں پر سامان فروخت کرنے واے ڈی مارٹ اسٹورس ایک مرتبہ لاک ڈاؤن اٹھائے جانے کے بعد بھی ذخیرہ اندوزی کے خوف سے باہر او ربہتر موقف میں ہے۔

مذکورہ سوپر مارکٹ چین نے گاہکوں کی پسندیدی چیزیں کم قیمت میں دے کر دولت کمائی ہے۔

ان حالات میں ڈی مارکٹ کے حریف فائدے میں نہیں ہیں۔ فیوچر گروپ جو ہندوستان کی دوسری بڑی ریٹیل چین ہے اور اس کے ملک بھر میں 1300اسٹورس ہیں کو قرض کے بوجھ کاسامنا کرنا پڑرہا ہے