لاک ڈائون کے سبب غریبوں کو مشکلات، دواخانوں میں غذا سے محرومی

   

کئی این جی اوز اور اہل خیر افراد میدان میں، دواخانوں اور دیگر مقامات پر غذائی پیاکٹس کی تقسیم
حیدرآباد۔ 23 مارچ (سیاست نیوز) کورونا وائرس کے خطرے سے نمٹنے کے لیے حکومت کے ایک روزہ جنتا کرفیو اور پھر 31 مارچ تک لاک ڈائون کے نتیجہ میں غریب خاندانوں کو دشواریوں کا سامنا ہے۔ خاص طور پر سرکاری دواخانوں میں موجود مریضوں اور ان کے اٹنڈرس کے لیے کھانے کا کوئی انتظام نہیں۔ لاک ڈائون کے نتیجہ میں پولیس نے ہاسپٹلس کے قریب واقع ہوٹلوں کو بند کردیا ہے۔ لہٰذا نہ صرف مریض بلکہ ان کے اٹنڈرس کو ناشتہ، لنچ اور ڈنر کے لیے رضاکارانہ تنظیموں کا انتظار کرنا پڑرہا ہے۔ غریب بستیوں میں روزمرہ مزدوری کرنے والے خاندان بھی حکومت کے اچانک فیصلے سے مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ جنتا کرفیو کے دوران سرکاری دواخانوں کی ابتر صورتحال کے بارے میں سوشل میڈیا میں ویڈیوس وائرل ہونے کے بعد مختلف رضاکارانہ تنظیموں اور اہل خیر اصحاب نے کھانے کے انتظام کی ذمہ داری لی ہے۔ عثمانیہ ہاسپٹل، نیلوفر ہاسپٹل، پٹلہ برج، کوٹھی، چارمینار اور دیگر بڑے دواخانوں کے علاوہ کئی غریب بستیوں میں کھانے کا انتظام کیا گیا۔ سڑک پر زندگی بسر کرنے والے فقیروں کے لیے بھی کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔ پولیس کی جانب سے اس کام میں مکمل تعاون کے نتیجہ میں رضاکارانہ تنظیموں کو آسانی ہورہی ہے۔ جماعت اسلامی، ہیومانیٹی فرسٹ فائونڈیشن، غوث خاموشی ٹرسٹ کے علاوہ بعض دیگر تنظیموں اور اہل خیر افراد نے نہ صرف ناشتہ بلکہ لنچ اور ڈنر کا بھی اہتمام کیا۔ نیلوفر ہاسپٹل کے مریضوں کے اٹنڈرس نے پانی بھی دستیاب نہ ہونے کی شکایت کی تھی جس کے بعد ہیومانیٹیز فرسٹ فائونڈیشن کے ذمہ داروں نے متعلقہ ڈپٹی کمشنر پولیس سے ربط قائم کیا جس پر پولیس تحفظ فراہم کیا گیا اور انسپکٹر پولیس نامپلی کی نگرانی میں لنچ سربراہ کیا گیا۔ غوث خاموشی ٹرسٹ کی جانب سے کل اور آج مختلف دواخانوں اور غریب بستیوں میں کھانے کا انتظام کیا گیا۔ دبیرپورہ برج، املی بن بس ڈپو، نامپلی، پھول باغ، سکھ چھائونی، عرش محل اور دیگر علاقوں کے غریبوں میں کھانے کے پیاکٹس تقسیم کئے گئے۔ مختلف مساجد میں مقیم طلبہ کے لیے بھی کھانے کا انتظام کیا جارہا ہے۔ جماعت اسلامی نے شہر کے ہاسپٹلس میں اٹنڈرس کے لیے کھانے کا انتظام کے سلسلہ میں مقامی کمیٹیوں کو ذمہ داری دی ہے۔ اسی دوران کانگریس کے میناریٹی ڈپارٹمنٹ کے صدرنشین سمیر ولی اللہ نے مہدی پٹنم، مانصاحب ٹینک، فرسٹ لانسر، ٹولی چوکی اور دیگر علاقوں میں کل رات دیر گئے تک کھانے کے پیاکٹس تقسیم کئے۔ انہوں نے بتایا کہ جب تک حکومت کی جانب سے تحدیدات جاری رہیں گیں اس وقت تک وہ غریبوں کے لیے کھانے کی تقسیم کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ وہ اپنے ذاتی خرچ سے یہ کام انجام دے رہے ہیں اور کانگریس کے کارکن اور سماجی کارکن اس کام میں شریک ہیں۔ پولیس کی جانب سے رضاکارانہ تنظیموں کی خدمات کی ستائش کی گئی ہے۔ ریلوے اسٹیشنوں، بس اسٹینشوں اور مرکزی مقامات پر سڑک کے کنارے زندگی بسر کرنے والوں کی تعداد سینکڑوں میں نہیں بلکہ ہزاروں میں ہیں۔ تحدیدات کے پیش نظر غریبوں کو پیسے کے بجائے کھانے کا انتظام کیا جائے تو بہتر رہے گا۔