لاک ڈاون ‘ تمام شعبہ جات میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ

   

آئندہ دنوں میں مزید معاشی گراوٹ اور لاکھوں ملازمتوں سے محرومی کے اندیشے
حیدرآباد۔22مئی (سیاست نیوز) کورونا وائرس سے بچاؤکی احتیاطی تدابیر کے نام پر کئے گئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کا اندازہ ملک میں موجود تمام شعبوں پر ہونے لگا ہے اور بے روزگاری کی شرح میں بھی زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے اور آئندہ دنوں کے دوران بے روزگاری کی شرح اور معاشی سرگرمیوں زبردست گراوٹ ریکارڈ کئے جانے کا خدشہ ہے۔آٹو موبائیل صنعت میں جہاں کورونا وائرس لا ک ڈاؤن سے قبل 5 ملین ملازمین موجود تھے لیکن کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد 2تا3ملین ملازمین کو ملازمتوں سے محرومہونا پڑا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ دنوں میں یہ صورتحال مزید سنگین نوعیت اختیار کرے گی کیونکہ آٹوموبائیل شعبہ کی حالت مزید ابتر ہوتی چلی جائے گی جس کے سب طلب میں اضافہ نہیں رہے گا۔ سفری و سیاحتی شعبہ میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن سے قبل 55ملین افراد خدمات انجام دیا کرتے تھے جبکہ سفرو سیاحت کے شعبہ میں آئندہ دو ماہ کے دوران 38 ملین افراد کی ملازمتیں چلی جانے کا خدشہ ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندستان کے شہری علاقوں میں بے روزگاری کے سنگین مسائل پیدا ہونے لگا جائیں گے اور ان مسائل سے نمٹنا انتہائی مشکل ہوجائے گا۔سفر و سیاحت کے شعبہ میں جو صورتحال پائی جا رہی ہے اس کے متعلق کہا جا رہاہے کہ جاریہ سال کے اواخر اور اس کے بعد بھی کئی ماہ تک اس شعبہ میں بہتری کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔رئیل اسٹیٹ شعبہ میں کورونا وائرس سے قبل 70 ملین افرد خدمات انجام دیا کرتے تھے اور اب تک اس شعبہ سے تعلق رکھنے والے 14ملین ملازمین اپنی ملازمت سے محروم ہوچکے ہیں اور صورتحال مزید ابتر ہونے کا خدشہ ہے۔ متوسط طبقہ کی جانب سے مکان کی خریداری اب کوئی ترجیح نہیں رہے گی کیونکہ ایسے حالات نہیں ہیں کہ وہ اب مکان کی خریدی کی جانب سے متوجہ ہو اور رئیل اسٹیٹ شعبہ میں اچھال ریکارڈ کیا جاسکے۔رئیل اسٹیٹ شعبہ میں خدمات انجام دینے والے افراد کی ملازمتوں سے محرومی کی بنیادی وجہ فروخت کے رجحان میں ریکارڈ کی جانے والی گراوٹ ہے اور اس گراوٹ میں فوری کوئی نمایاں تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔ ریستوراں کے شعبہ کے ذریعہ کورونا وائرس سے قبل 7.3ملین افراد وابستہ تھے جن میں اب تک 2ملین افراد ملازمتوں سے محروم ہوچکے ہیں اور آئندہ چند ماہ تک رستوراں کے شعبہ میں کوئی بہتری کی توقع نہیں ہے کیونکہ عوام خود باہر کھانے سے احتیاط کریں گے اور عوام کی جانب سے کئے جانے والے اس احتیاط کے نتیجہ میں جو صورتحال پیدا ہوگی وہ ریستوراں شعبہ کے لئے انتہائی ناگفتہ بہ ہوتی چلی جائے گی۔ ماہرین کاکہنا ہے کہ ہندستان کے شہری علاقوں میں 10میں 4 ریستوراں کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد کبھی نہیں کھلیں گے ۔