لبریشن فرنٹ پر پابندی کے خلاف وادی کشمیر میں ہڑتال

   

شمالی کشمیر کے تمام ضلع ہیڈ کوارٹرس پر مکمل ہڑتال، گاڑیوں کی آمد و رفت بھی متاثر، قومی شاہراہ پر ٹریفک حسب معمول
سری نگر24مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) حکومت کی جانب سے ‘جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ’ کو غیر قانونی قرار دیکر پابندی عائد کئے جانے کے خلاف وادی میں اتوار کو ہڑتال کی گئی جس سے معمول کی زندگی متاثر ہوکر رہ گئی۔سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ہڑتال کا اعلان کیا تھا ۔واضح رہے کہ مرکز نے 22 مارچ کو جے کے ایل ایف پر پابندی عائد کی۔ تنظیم کے چیئرمین محمد یاسین ملک فی الوقت جموں کی کوٹ بلوال جیل میں مقید ہیں۔ فرنٹ پر پابندی سے چند ہفتے قبل جماعت اسلامی جموں وکشمیرکو پر پانچ سالہ پابندی عائد کی گئی ۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر اتوار کو سری نگر کے علاوہ تمام ضلعی اور تحصیل ہیدکوارٹروں میں ہڑتال کی گئی۔ خطہ جموں کے بانہال اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے درمیان ریل خدمات معطل رکھی گئیں جبکہ سری نگر تاریخی جامع مسجد کو مقفل رکھا گیا۔ریلوے کے عہدیدار نے بتایا ‘ہم نے مقامی سول و پولیس انتظامیہ کی ہدایت پر ریل خدمات معطل رکھیں۔ تاریخی جامع مسجد کو بھی مقفل رکھا گیا۔ تاہم نوہٹہ کو چھوڑ کر پائین شہر میں کہیں کوئی پابندیاں نافذ نہیں رہیں۔یو این آئی کے ایک نامہ نگارنے بتایا کہ شہر کی تمام حساس مقامات پر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔ تاہم لوگوں کی آزادانہ نقل وحرکت پر پابندیاں عائد نہیں تھیں۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر وادی بھر میں اتوار کو ضلع، قصبہ و تحصیل ہیڈکوارٹروں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی گاڑیاں بھی سڑکوں سے غائب رہیں۔سری نگر کے سیول لائنز میں ہر اتوار کو لگنے والے سنڈے مارکیٹ میں سناٹا چھایا رہا۔ یہاں تجارتی اور دیگر سرگرمیاں متاثر رہیں جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمد و رفت متاثر رہی۔ لال چوک، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، گونی کھن، ریذیڈنسی روڑ، مولانا آزاد روڑ، بتہ مالو، اقبال پارک، ڈل گیٹ، ریگل چوک، مائسمہ اور بڈشاہ چوک میں تمام دکانیں بند رہیں۔ایسی ہی صورتحال بالائی شہر کے علاقوں میں بھی نظر آئی۔ جنوبی کشمیر کے تمام قصبوں اور تحصیل ہیڈکوارٹروں میں ہڑتال رہی۔ ہڑتال کے دوران دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ تاہم جنوبی کشمیر سے گزرنے والی سری نگر جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت معمول کے مطابق رہی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس شاہراہ پر عام دنوں کے مقابلے میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی۔شمالی کشمیر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ اضلاع میں اتوار کو مکمل ہڑتال رہی۔ احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر مین ٹاون بارہمولہ، سوپور اور حاجن میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر رکھی گئی ہے ۔ شمالی کشمیر کے بیشتر قصبوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت جزوی طور پر متاثر رہی۔