لبنان تیل درآمد کرنے کیلئے ایران سے مذاکرات کرے : حسن نصر اللہ

   

بیروت : حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ نے زور دیا ہے کہ اگر ایندھن کی قلت برقراررہتی ہے تو لبنانی کرنسی کے ساتھ پٹرول اور ڈیزل خریدنے کے لئے ایران سے بات چیت کرنی چاہئے۔میڈیاکے مطابق اس اقدام کے نتیجے میں لبنان پر بین الاقوامی پابندیاں عائد کئے جانے کے امکانات سے قطع نظر یہ بات انہوں نے ایک ٹیلی ویژن تقریر کے دوران کہی۔حزب اللہ تحریک کے رہنما حسن نصراللہ کے اس بیان کو لبنانی ریاست اور امریکہ کی مخالفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔حسن نصراللہ کی تقریر ان خبروں کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی جن میں کہا گیا تھا کہ عراقی حکومت لبنان کو تیل کی فراہمی کے سابقہ وعدے کو دگنا کر کے 5 لاکھ ٹن سے 10 لاکھ ٹن کرنے پر راضی ہو گئی ہے۔نصر اللہ کے تبصروں سے لبنانی عوام میں مختلف قسم کا ردعمل پیدا ہوا۔ کچھ حیران ہوئے اور کچھ نے پابندیوں کے خدشے کے پیش نظر ایران سے تیل خریدنے کے خیال کو مسترد کردیا۔واضح رہے کہ واشنگٹن نے اب بھی ایران پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور حزب اللہ کے فوجی اور سیاسی شعبوں کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کر رکھا ہے۔لبنان کے رکن پارلیمنٹ بلال عبداللہ نے عرب نیوز کو بتایا ہیکہ جب حسن نصراللہ نے ایران سے ایندھن لانے کی بات کی تو ان کا لہجہ بہت بلند تھا۔انہوں نے کہا کہ لبنانی عوام ادویہ، خوراک اور ایندھن کی قلت کا شکار ہیں۔ ان کے دکھوں کو ایران کے ساتھ مضبوط پل بنانے کے لئے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔اس طرح کے معاملات پر ریاست کے اندر ہی بات چیت ہونی چاہئے۔ اگر معاملات ریاست اور پارلیمنٹ کے دائرہ کار سے باہر ہونے لگیں تو وہ ملک کے لئے فائدہ مند ثابت نہیں ہوسکتے۔