انتخابات کے پہلے چار مرحلوں میں 23 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کل 379 سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے پہلے چار مرحلوں میں مجموعی طور پر ٹرن آؤٹ 66.95 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن نے جمعرات کو کہا کہ جاری انتخابی مشق میں اب تک تقریباً 97 کروڑ ووٹروں میں سے 45.10 کروڑ ووٹ ڈال چکے ہیں۔
ایک بیان میں، پولنگ پینل نے ووٹرز پر زور دیا کہ وہ آنے والے مراحل میں بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں۔
پولنگ اتھارٹی کے مطابق، 13 مئی کو ہونے والی پولنگ کے چوتھے مرحلے میں تازہ ترین ووٹر ٹرن آؤٹ 69.16 فیصد تھا، جو 2019 کے پارلیمانی انتخابات کے اسی مرحلے سے 3.65 فیصد زیادہ ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی پولنگ کے لیے تازہ ترین ووٹر ٹرن آؤٹ کے اعداد و شمار 65.68 فیصد رہے۔ 2019 کے عام انتخابات کے تیسرے مرحلے میں ٹرن آؤٹ 68.4 فیصد رہا۔
26 اپریل کو ہونے والے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ٹرن آؤٹ 66.71 فیصد ریکارڈ کیا گیا جب کہ 2019 کے انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 69.64 فیصد تھا۔
جاری عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں 66.14 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا۔ 2019 کے انتخابات میں پہلے مرحلے میں ٹرن آؤٹ 69.43 فیصد تھا۔
لوک سبھا انتخابات کے پہلے 4 مرحلوں میں تقریباً 67 فیصد ووٹر ٹرن آؤٹ: ای سی
نے کہا کہ پارلیمانی انتخابات کے بقیہ تین مرحلوں میں ووٹروں کو مطلع کرنے، حوصلہ افزائی کرنے اور سہولت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور ریاستی چیف الیکٹورل افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ اقدامات کو تیز کریں۔
“کمیشن کا پختہ یقین ہے کہ شراکت داری اور تعاون ووٹر بیداری پروگرام کے ضروری ستون ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کہا کہ یہ دیکھنا واقعی خوشی کی بات ہے کہ کمیشن کی درخواست پر، مختلف ادارے، اثر و رسوخ رکھنے والے اور نمایاں رسائی رکھنے والی مشہور شخصیات جوش و جذبے سے کام کر رہی ہیں۔
انتخابات کے پہلے چار مرحلوں میں 23 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کل 379 سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے ہیں۔
کمار نے محسوس کیا کہ زیادہ ووٹروں کا ٹرن آؤٹ ہندوستانی ووٹروں کی طرف سے ہندوستانی جمہوریت کی مضبوطی کے بارے میں دنیا کو ایک پیغام ہوگا۔
انہوں نے ووٹرز پر زور دیا کہ وہ بڑی تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کریں کیونکہ ووٹنگ کا دن تعطیل نہیں بلکہ جمہوریت کے تہوار میں شرکت کے لیے فخر کا دن ہے۔
انتخابی پینل نے مختلف نجی اور عوامی اداروں کی طرف سے انتخابات میں ووٹروں کی شرکت کو بڑھانے کے لیے کی گئی آؤٹ ریچ کوششوں کو بھی درج کیا۔
بینک، ڈاکخانے، نجی ادارے اور ٹیلی کام پلیٹ فارم رجسٹرڈ ووٹرز کو ووٹنگ کے مختلف دنوں میں پولنگ اسٹیشنوں پر آنے کی ترغیب دینے کے لیے اپنے عوامی انٹرفیس کا استعمال کر رہے ہیں۔