لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کاروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی

   

نئی دہلی۔پارلیمنٹ کی کاروائی جمعرات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔لوک سبھا میں پریزائڈنگ آفیسر بھرت ہری مہتاب نے وقفہ سوال کے بعد ایوان کی کاروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دو مرحلوں میں چلنے والے اس سیشن کے دوران ایوان میں 114 فیصد کام ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ سیشن 29 جنوری کو صدر رام ناتھ کووند کی تقریر کے ساتھ شروع ہوا تھا اور 17 ویں لوک سبھا کے دیگر سیشن کی طرح بجٹ سیشن میں بھی بہت کام ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ سیشن کے دوران ایوان کے 24 اجلاس ہوئے جو 132 گھنٹوں تک چلے ۔ اس سیشن میں ایوان کا کام کاج 114 فیصد ہوا۔ اس سے پہلے مرحلے کے سیشن میں 125 فیصد، دوسرے سیشن میں 115، تیسرے سیشن میں 117 فیصد اور چوتھے سیشن میں ریکارڈ 167 فیصد کام ہوا تھا۔ پریزائڈنگ آفیسر نے کہا،‘ بجٹ سیشن میں مختلف موضوعات پر بحث کے لیے ایوان 48 گھنٹے اور 23 منٹ تک چلا۔ سیشن کے پہلے مرحلے میں صدر کی تقریر پر شکریہ کی تحریک پر 16 گھنٹے 58 منٹ تک بحث ہوئی اور اس میں 149 اراکین نے حصہ لیا۔ وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے شکریہ کی تحریک کے جواب کے بعد ایوان نے شکریہ کی تحریک اتفاق رائے سے پاس کی’۔ مسٹر مہتاب نے کہا کہ یکم فروری کو پیش کیے گئے مرکزی بجٹ پر 14 گھنٹے اور 42 منٹ تک بحث ہوئی جس میں کل 146 اراکین نے حصہ لیا۔ انہوں نے کہا،‘سنہ 2021-22 کے لیے وزارت ریل، وزارت تعلیم اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارتوں کے گرانٹس کے مطالبات پر ایوان میں بحث کی گئی۔ اس بحث میں کل 21 گھنٹے اور 43منٹ کا وقت لگا۔ سنہ 2021-22 کے لیے مرکزی بجٹ سے متعلق باقی تمام وزارتوں کی بقایا گرانٹس کے مطالبات کو 17 مارچ 2021 کو ایوان کی منظوری کے لیے ایک ساتھ رکھا گیا اور انھیں منظور کرنے کے بعد متعلقہ (بجٹ) اختصاص کے بل کو پاس کیا گیا۔ راجیہ سبھا کی کاروائی جمعرات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ایوان میں اس کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے لیے ایوان کا کام کاج ختم ہو گیا۔ حالانکہ اس پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق ایوان کی کاروائی8 اپریل کو ختم ہونی تھی۔ بجٹ سیشن کے آخری دن ایوان میں ایک بل پاس کیا گیا اور کیرالا کی نمائندگی کرنے والے تین اراکین کو الوداع کہا گیا۔ چیئرمین نے قومی ترانے کے بعد ایوان کی کاروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔