ایک سورت کی عدالت نے 2019کے فوجداری توہین معاملے میں دوسال قید کی سزا سنانے کے بعد اس سال کے اوائل میں انہیں لوک سبھا سے نااہل قراردیدیاگیاتھا۔
اسٹانڈفورڈ۔کانگریس لیڈر اہول گاندھی نے کہاکہ جب انہوں نے سیاست میں شمولیت اختیار کی تھی جب وہ لوک سبھا سے نااہلی کے متعلق تصور بھی نہیں رکھتے تھے مگر انہوں نے زوردیکر کہاکہ عوام کی خدمات کا ایک ”بڑا موقع“ اس نے انہیں دیاہے۔
گاندھی جو تین امریکی شہروں کے امریکی دورے پر ہیں اسٹان فورڈ یونیورسٹی کیمپس کیلی فورنیامیں ہندوستانی طلبہ کی جانب سے پوچھے گلے سوالات کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی ہے۔
وائناڈ (کیرالا) کے رکن پارلیمنٹ کو ایک سورت کی عدالت نے”مودی سرنام“ کے ریمارک پر 2019کے فوجداری توہین معاملے میں دوسال قید کی سزا سنانے کے بعد اس سال کے اوائل میں انہیں لوک سبھا سے نااہل قراردیدیاگیاتھا۔
اپنے تبصرے میں گاندھی نے کہاکہ جب وہ 2000میں سیاست میں شامل ہوئے‘ تو انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ اس سے گزریں گے‘ اب وہ جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ کسی بھی چیز سے باہر ہے جو اس نے سیاست میں آنے کے وقت سونچا تھا۔
ممبر آف پارلیمنٹ کی حیثیت سے لوک سبھا سے نااہلی کا حوالہ دیتے ہوئے 52سالہ گاندھی نے کہاکہ انہوں نے کبھی سونچا بھی نہیں تھا کہ ایسا کچھ ممکن ہے۔انہوں نے کہاکہ ”مگر میں نے سونچا کہ اس نے مجھے ایک بڑا موقع دیا ہے۔
شائد اس سے کہیں زیادہ موقع مجھے ملے گا۔ سیاست کا یہی طریقہ ہے“۔بھارت جوڑو یاترا پر جانے کے لئے اپنے فیصلے پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”میں سمجھتاہوں اس ڈرامے کی شروعات چھ ماہ قبل ہوئی تھی۔ ہم جدوجہد کررہے تھے۔
ہندوستان میں ساری اپوزیشن جدوجہد کررہی تھی۔ بڑے سرمایہ دار‘ اداروں پر قبضہ تھا۔ ہمارے ملک میں ہم جمہوری حقوق کی لڑائی کے لئے جدوجہد کررہے تھے“۔انہوں نے کہاکہ ”میں واضح ہوں‘ ہمارے لڑائی‘ ہماری لڑائی ہے“۔
یہاں یونیورسٹی میں ہندوستانی نژاد ماہرین تعلیمات اور ہندوستانی اسٹوڈنٹس سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہاکہ ”مگر یہاں پر نوجوانوں ہندوستانی طلبہ کا ایک گروپ ہے۔ میں ان سے ایک رشتہ بنانا چاہتاہوں میں ان سے بات کرنا چاہتاہوں۔
یہ میرے حق ہے“۔انہوں نے اپنے متواتر غیر ملکی دوروں میں اس بات پر بھی زوردیاکہ وہ کسی سے تعاون نہیں مانگ رہے ہیں۔اسٹان فورڈ میں شائقین سے کھچا کھچ بھرے ایڈیٹوریم میں تالیوں کی گونج میں گاندھی نے پوچھا کہ ”میرے سمجھ میں نہیں آتا کہ کیوں وزیراعظم یہاں نہیں آتے او رایسا نہیں کرتے“۔
ناظم نے کہاکہ وزیراعظم کا کسی بھی وقت اسٹان فورڈ میں آنا طلبہ او رماہرین تعلیمات سے بات کرنے کاخیرمقدم ہے۔
بعض طلبہ کو ایڈیٹوریم بھر جانے کی وجہہ سے داخلہ ہونے نہیں دیاگیا۔ تقریب کے آغاز سے دو گھنٹے قبل اسٹوڈنٹس قطار میں کھڑے ہوئے دیکھائی دے رہے تھے۔پچھلے ایک دیڑھ سال میں متعدد ہندوستانی وزراء نے ہندوستانی اسٹوڈنٹس سے بات کی ہے۔