تمام ارکان کے حق کا تحفظ اسپیکر کی ذمہ داری،قرض نادہندگان کے ناموں کا انکشاف ضروری
نئی دہلی ۔ 16 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ لوک سبھا میں ایک ضمنی سوال پوچھنے کیلئے بحیثیت رکن پارلیمنٹ ان کا حق بھی چھین لیا گیا ہے کیونکہ اسپیکر رام برلا نے انہیں ایک سوال پوچھنے کی اجازت نہیں دی تھی ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ انہیں اس اقدام سے تکلیف پہنچی ہے کیونکہ بولنے ضمنی سوال پوچھنے کیلئے ان کے حق کا تحفظ کرنا اسپیکر کی ذمہ داری ہے ۔ گاندھی دراصل حکومت سے یہ پوچھنا چاہتے تھے کہ دانستہ طور پر قرض ادا نہ کرنے والوں کی ناموں کا حکومت کی طرف سے اعلان کیا جائے لیکن ایوان زیریں میں شور و غل کے سبب دوسرا ضمنی سوال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’لوک سبھا میں مجھے ضمنی سوال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ بحیثیت رکن پارلیمنٹ یہ میرا حق تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت ایک رکن پارلیمنٹ میرا حق چھین لیا گیا ۔ یہ منصفانہ نہیں ہے بالکل غیر منصفانہ ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ’’بحیثیت رکن پارلیمنٹ ضمنی سوال پوچھنے کا پارلیمانی حق چھین لئے جانے پر مجھے سخت تکلیف پہنچی ہے۔ اسپیکر نے مجھے ایک ضمنی سوال کرنے کی اجازت بھی نہیں دی جس سے مجھے تکلیف پہنچی ہے کیونکہ پارلیمنٹ کے رکن کی حیثیت سے ضمنی سوال پوچھنا یہ میرا حق تھا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سوال پوچھنا ایک پارلیمانی ضابطہ سے اور ہر ایک رکن پارلیمنٹ کا حق ہے ۔ یہ اسپیکر کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایوان میں میرے بولنے کے حق کی حفاظت کریں۔ راہول گاندھی نے دریافت کیا کہ دانستہ طورپر قرض واپس نہ کرنے والوں کے ناموں کا انکشاف سے حکومت آخر کس لئے خوفزہد ہورہی ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ’’بینک قرض واپس کرنے سے دانستہ بچنے والوں کو حکومت آخر کس لئے بچانے کی کوشش کر رہی ہے ۔