لگژری کار ڈیلر بشارت علی خان گرفتار ‘ گجرات منتقل ‘ سیاسی قائدین کو نوٹسیں

   

سرمایہ کاری کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا منصوبہ ۔ 100 کروڑ سے زائد مالیت کی کاروں کے اسکام کا شبہ ۔ تمام گاہکوں میںخوف

حیدرآباد 15 مئی (سیاست نیوز) شہر میں ڈائرکٹوریٹ آف ریوینیو انٹلیجنس کی کاروائی کے بعد سیاسی سرمایہ کاری حاصل کرکے لکژری کاریں فروخت کرنے والے بشارت احمد خان کی گرفتاری اور گجرات منتقلی کے بعد تلنگانہ کے کئی سرکردہ سیاسی قائدین اور تاجرین کو ڈی آر آئی کی نوٹسیں ملنی شروع ہوگئی ہیں اور کہا جا رہاہے کہ جن افراد نے بشارت سے گاڑیاں خریدی ہیں ان کے علاوہ بشارت کے پاس سرمایہ کاری کرنے والوں پر بھی کارروائی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ ’روزنامہ سیاست ‘ گذشتہ دو یوم سے کروڑہا روپئے مالیت کی گاڑیوں کی خریدی اور ٹیکس چوری کے معاملہ سے متعلق خبروں کی اشاعت کرکے شہر کے متمول گھرانوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کی سرمایہ کاری کی تفصیلات کا انکشاف کیا تھا ۔ بتایاجاتا ہے کہ دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے کئی سیاستدانوں کے تعلقات ملزم بشارت سے ہیں اور وہ اپنے سیاسی تعلقات کی بناء پر بھاری سرمایہ کاری حاصل کرکے لاکھوں روپئے منافع دیا کرتا تھا علاوہ ازیں سیاسی تعلقات کو استوار کرنے ملزم کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو فنڈنگ بھی کی جاتی رہی ہے۔ بشارت احمد خان سے کاریں خریدنے والوں میں کئی اہم سیاسی قائدین اور ان کے ہمنوا شامل ہیں علاوہ ازیں متمول خاندانوں کے نوجوان جو گاڑیوں کے شوقین ہیں وہ بھی مذکورہ شخص کے گاہکوں کی فہرست میں ؎شامل ہیں۔ ایس کے کار لاؤنج کے نام سے کار ڈیلنگ کمپنی نے گذشتہ چند برسوں میں شہر حیدرآباد میں مختلف ممالک سے لائی جانے والی گاڑیوں کے اسکام کا آغاز کیا تھا اوراب ڈی آر آئی کی کارروائی میں انکشاف ہوا کہ 100 کروڑ سے زائد مالیت کی درآمد کردہ کاروں کے اسکام میں مذکورہ شخص ملوث ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک کی مختلف بندرگاہوں پر دوبئی ‘ جاپان‘ امریکہ ‘ سری لنکا کے علاوہ دیگر ممالک سے گاڑیوں کو درآمد کرکے ان کے ٹیکس چوری کے معاملہ میں ملوث شخص نے شہر میں کئی سرکردہ سیاسی اور تجارتی گھرانوں سے سرمایہ کاری حاصل کی ہے ۔ علاوہ ازیں مذکورہ شخص نے کئی فلم اداکاروں کو بھی اپنی گاڑیاں فروخت کی ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ گجرات میں جاری ڈائرکٹوریٹ آف ریوینیو انٹلیجنس کے مقدمہ میں کلیدی ملزم کی حیثیت سے مذکورہ شخص کو پیش کئے جانے کے بعد تلنگانہ کے کئی قائدین بالخصوص بشارت کے گاہکوں کو نوٹسیں جاری کی جانے لگی ہیں علاوہ ازیں ٹیکس چوری معاملہ میں موصول تفصیلات جو کہ گرفتار شدہ شخص کے موبائل اور لیاپ ٹاپ سے حاصل کی گئی ہیں ان کے ذریعہ نئے مقدمات کے آغاز کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بشارت احمد خان کے سیاسی قائدین بالخصوص بعض اراکین پارلیمان کے علاوہ دیگر سے بھی گہرے تعلقات ہیں اور وہ ان تعلقات کا استعمال کرکے سیاسی قائدین کے ذریعہ گاڑیوں کی فروخت کیا کرتا تھا۔ شہر کے جن متمول گھرانوں نے اس شخص سے گاڑیاں خریدی ہیں وہ بشارت کی گرفتاری کے بعد سے اپنی گاڑیوں کو باہر نکالنے سے گریز کر رہے ہیں ۔ کہا گیا کہ ڈائرکٹوریٹ آف ریوینیو انٹلیجنس کی نوٹس کا خوف تمام گاہکوں پر چھایا ہوا ہے کیونکہ کسی کو بھی اس بات کا اندازہ نہیں کہ لیاپ ٹاپ اور موبائل فون سے کن سیاستدانوں اور خریداروں کی تفصیلات ایجنسیوں کو حاصل ہوئی ہیں۔ 3