لیمو کی قلت اور زبردست مانگ کی وجہ قیمتوں میں اضافہ

   

حیدرآباد :۔ اگر آپ مصنوعی ذائقہ والے کولڈ ڈرنکس (مشروبات ) یا پیاکیجڈ جوس کا استعمال کرنے کے بجائے لیمو کا شربت استعمال کرتے ہوئے امیونیٹی میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو مقامی مارکٹس میں اس کی دستیابی اور قیمتوں کا جائزہ لیں ۔ لیمو کی خریدی کے لیے آپ کو چار تا پانچ گنا اضافہ قیمت ادا کرنی ہوگی کیوں کہ ان دنوں اس کی قلت ہے اور اس کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے ۔ موسم گرما میں لیمو کی طلب اور مانگ میں کافی اضافہ ہوتا ہے ۔ گذشتہ 15 دنوں سے لیمو کی سپلائی کم ہوگئی ہے ۔ گرمی میں اضافہ کے ساتھ لیمو 5 روپئے میں ایک فروخت ہورہا ہے ۔ جبکہ اس کی قیمت عام طور پر 2 روپئے ہوتی ہے ۔ لیمو کے ایک ہول سیلر ، جیون نے کہا کہ موجودہ منظر میں لیمو کی بہت مانگ ہوگئی ہے ۔ موسمی حالت بدلنے کے ساتھ لوگ اچھی مقدار میں لیمو خرید رہے ہیں ۔ ہر سال ہم اس کی مانگ میں اس طرح کا اضافہ دیکھتے ہیں ۔ لیکن اس سال لیمو کا شربت اس لیے بھی استعمال کررہے ہیں کیوں کہ اسے مناعت کو بڑھانے والا سمجھا جاتا ہے ۔ جیون نے مزید کہا کہ موسم گرما میں لیمو قریبی مقامات پر دستیاب نہیں ہوتا ہے اس لیے گڈور ، چرالہ ، وجئے واڑہ وغیرہ جیسے مقامات کے سپلائرس اسے سربراہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ’ ہم لیمو ہول سیل مارکٹ میں 75 روپئے فی کلو گرام کی قیمت پر خرید رہے ہیں جب کہ اس کی عام قیمت 15 تا 20 روپئے فی کلو گرام ہوتی ہے ‘ ۔ انہوں نے پورے موسم گرما میں لیمو کی قیمت امکان ہے کہ زیادہ رہے گی ۔ ہارٹیکلچر ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں نے کہا کہ ضلع عادل آباد میں لیمو کے باغات کا علاقہ زیادہ نہیں ہے ۔ لیمو کے باغات توقع کے مطابق نہیں ہیں ۔ مانگ اور سربراہی میں پائے جانے والے فرق کو دور کرنے کے لیے لیمو کو پداپلی ، ورنگل اور کریم نگر سے منگوایا جارہا ہے ۔ لیمو کی قیمت 5 روپئے فی لیمو ہوگئی ہے کیوں کہ اس کی سپلائی مانگ کے مطابق نہیں ہے ۔ بیوپاریوں نے کہا کہ لیمو کی قیمت میں مئی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے کیوں کہ اس ماہ میں کئی شادیاں ہوتی ہیں ۔۔