مارشل آرٹس کابےتاج بادشاہ خبیب نورمحمد || تحریر: سالک ادیب بونتی

   

مارشل آرٹس کابےتاج بادشاہ خبیب نورمحمد ||

تحریر: سالک ادیب بونتی

بہت سے لوگ ممکن ہےآپ بھی “خبیب نور محمد وف” نام سے ناواقف ہوں اور سچ یہی ہے کہ ہمیں مسلم دنیاسےکوئی خاص دلچسپی بھی نہیں یہی وجہ ہے کہ ہم نقلی کشتی باز رومن رینگس،ڈین ایمبروز،سیٹھ رولینس اور جان سیناسےتوواقف ہیں مگرمکس مارشل آرٹس کےمسلم بےتاج بادشاہ خبیب نور محمد کاہم نے نام بھی شایدنہیں سنا ـ

نومبر2017 کی بات ہےمیں یوٹیوب پر مسلم باکسر سےمتعلق سرچ کیااور سلسلےوار ویڈیومیں خبیب پر میری نظر اٹک گئی میں اس ویڈیو سے خبیب کی اسلامی حمیت اور جواں مردی کاپتہ چلا اور مجھے خبیب سےدلچسپی بڑھنے لگی اور میں اس کے بعد خبیب کی باکسنگ ویڈیوس دیکھنےلگا گزشتہ اکتوبرکو خبیب نےاپنےریٹائرمینٹ کااعلان کردیا-

آئیے خبیب کی زندگی پرسرسری نظرڈالنےکی کوشش کرتےہیں ـ

خبیب 20ستمبر1988ء کوروس کےایک دیہات سِلڈی میں پیداہوئے،گھرکاماحول دینی تھاجس کےسبب خبیب کی پرورش اورتربیت میں اسلامیات کے عناصر غالب ہوگئے ـ

خبیب ابھی کم عمرہی تھے کہ ان کے والد ریٹائر فوجی افسر عبدالمناف نور نے ایک جیم سینٹر کھولا ،جیم میں بہت سارےنوجوان آیاکرتےتھے انھیں دیکھ کر خبیب میں پہلوانی کاجذبہ پیداہوگیاجووقت کے ساتھ بڑھتاگیااور آٹھ سال کی عمرمیں ہی خبیب نےکشتی بازی کی ابتداکردی ، سن 2001ء میں خبیب کےگھروالے “مکھچکالا” نامی شہرمیں منتقل ہوگئے جہاں ان کے والد نے باقاعدہ انھیں ریسلنگ کی تربیت دی اور 12 تا 17 سال کی عمرمیں خبیب نےکشتی اور پہلوانی کےہرطرز میں یکساں مہارت حاصل کرلی اور علاقائی پہلوانوں اور کشتی بازوں میں اس سترہ سال کے لڑکے نے اپنارعب اور دبدبہ ڈال دیاـ

اکتوبر2008ء میں خبیب نے باقاعدہ مکس مارشل آرٹس مقابلوں میں حصّہ لیناشروع کردیا اوراُسی سال “ماسکو” میں منعقد ایک ٹورنامینٹ میں خبیب نے اپنے تین مقابل باکسروں کو دھول چٹاکر مارشل آرٹس کی دنیامیں فتح کاآغاز کردیا اور 2008 سے 2011 تک 12 مقابلوں میں حصہ لےکر11 میں جیت درج کی ـ

اس کے بعد روس میں منعقد ملکی مقابلےکو خبیب نے 0-16 سے جیت لیا جس کےبعدپورےروس میں خبیب چرچےکاموضوع بن گئے ـ

2012ء میں خبیب نے U.F.C مکس مارشل چمئن میں حصہ لیا اور اپنے جداگانہ انداز کے ساتھ ریکارڈپر ریکارڈ بناتے چلے گئےریٹائرمینٹ تک انھوں نے U.F.C کے 29 میچ کھیلےجس میں سب کےسب اپنےنام کیایہ U.F.C کی تاریخ کاسب سےحیران کن ریکارڈ ہے ـ

خبیب سےبڑےایک بھائی ہیں جن کانام محمدنور اور ایک بہن ہیں جن کانام آمنہ نور ہے،خبیب کاخاندان بہت وسیع ہے جس میں تقریباً 5 مکس مارشل آرٹس کے چمپئن ہیں جن میں ابوبکر محمد قابلِ ذکرہیں ـ

مارشل آرٹس کی دنیاسےوابستہ اس شخص میں اسلام اور پیغمبرِ اسلام کی محبت کوٹ کوٹ کربھری ہوئی ہے جس کااثر ان کی ہرگفتگو اور ہرادا سے چھلکتاہےـ

سن 2020ء میں خبیب کو مسلم دنیاکاسب سے مقبول شخص قراردیاگیاہے ـ

اسلام سے محبت کی چندمثالیں:-

1-ایک مقابلے سے قبل پریس کانفرنس میں امریکی باکسر “میک گریگور” جواس وقت ہیوی ویٹ چمپئن تھا نے جان بوجھ کر خبیب کوشراب پیش کیااور بار باراصرار کرنے لگاتوخبیب نے انکار کردیا،پھر دوسرےہفتے پریس کانفرنس میں یہی معاملہ ہوا اور اس بار امریکی باکسر نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق غلط الفاظ استعمال کئے اور خبیب کے والد کو بھی برا بھلاکہا،خبیب نے اسی لمحہ میک گریگور کو مقابلے کےلیے کھلاچیلینج کیاکہ میں مقابلےمیں جواب دوں گا،پھر کیاتھا رنگ میں ہیوی ویٹ چمپئن کےلیے دونوں میں باکسنگ ہوئی اور خبیب نے اس دشمنِ اسلام کو بہت بری طرح کچلا،چبڑے اور پیٹ پر مکے پر مکہ لگاکر حواس باختہ کردیا اور اس طاقت سے اس کی گردن دبوچی کہ وہ نوک آؤٹ کرنے پر مجبور ہوگیا،خبیب مقابلہ جیت چکے تھے مگر ان کاغصہ ٹھنڈا نہیں ہوا تھا اور وہ حریف کی گردن پر مکالگانے لگے، سیکوریٹی اور حریف کے کوچ نے دخل اندازی کی تو خبیب نے رنگ سے چھلانگ لگاتے ہوئے ان پر بھی حملہ کردیا اورپریس کانفرنس میں کہا کہ میں اپنے نبی اور والد کی گستاخی کبھی برداشت نہیں کرسکتاـ

2- خبیب سے ایک انٹرویومیں پوچھاگیاکہ آپ کاسب سےبڑا سرمایہ کیاہے؟ لوگوں کاخیال تھاکہ خبیب عام باکسروں کی طرح اپنی طاقت کااظہارکریں گے مگر خبیب کے اس جواب نے سب کوچونکادیاکہ”میرا سب سےبڑا سرمایہ میرا ایمان ہے” ـ

3- خبیب نے 2013 ء میں فاطمہ نامی ایک دین دار خاتون سے شادی کی،خبیب کےدو بیٹے اور ایک بیٹی بھی ہے، دینی مزاج کانتیجہ ہے کہ اس چمپئن کی کسی تصویر میں اس کی بیوی بےحجابانہ نظرنہیں آتی،اور اور نہ ہی بچے عام چمپئن کےبچوں کی طرح بے مطلب حرکت کرتےہوئے ملتےہیں ـ

4-خبیب کوامریکی باکسرنے جب نبی کےنام پر طعنہ زنی کرنےلگاتو خبیب نے سوشل میڈیا پر باربار یہ پوسٹ شامل کیاکہ میرے نبی کی توہین کرنے والے کو میں کبھی نہیں بخشوں گا اور حد تو یہ ہے کہ مقابلےسے پہلے مائک پر کہا کہ “لوگو! آج تمھارا لڑکا بری طرح پٹنےوالاہے” اور خبیب نےاپناکہاسچ کردکھایا ـ

5- خبیب اپنی ہر جیت کےبعدیہ اعلان کرتے تھے”جب اللہ تمہارے ساتھ ہے تو تم کو کوئی روک نہیں سکتا۔ اللہ تمہارے ساتھ ہے تو تم کوکوئی ہرا نہیں سکتا۔ میں کچھ بھی نہیں۔ جو کچھ ہے سب اس ایک کی دین ہے۔“

یہ کسی مدرسہ میں طلبہ کے سامنے پیش کردہ درس حدیث نہیں ہے، نہ کسی دینی اجتماع میں مسلمان مجمع کومخاطب کر کے کی جانے والی تقریر کے جملے ہیں، نہ ہی کسی جامع مسجد کے خطبۂ جمعہ کے الفاظ ہیں۔ یہ الفاظ ہیں خبیب نورمحمدوف کےہیں جومارشل آرٹس کی دنیاسےوابستہ ہےاس کےباوجودبھی یہ جذبہ ثابت کرتاہے کہ اسلام اور اسلامیات کاآغاز مسلمان کےاپنےگھرسے ہی ہوتاہے ـ

خوبصورت ادا:- خبیب کی سب سے خوبصور ادا یہ تھی کہ وہ فتح کے بعد شہادت کی انگلی آسمان کی طرف اٹھاتے اور الحـمدللہ کاورد کرتےہوئے سجدہ ریز ہوجاتےتھے ـ

ریٹائرمینٹ:-گزشتہ جون میں خبیب کے والد کاانتقال ہوگیاجس سےخبیب پوری طرح ٹوٹ گئے کیونکہ والدہی خبیب کے کوچ اور ٹرینر تھے، والد کاانتقال خبیب کےلیے ناقابلِ برداشت صدمہ ثابت ہوا ,25 اکتوبر کوفتح کے بعد خبیب اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور ان کی آنکھوں سے اپنے والد کو یاد کرتے ہوئے آنسو چھلک پڑے جبکہ خبیب نے جیت کی خوشی میں سجدہ ریز ہوکر اللہ تعالیٰٰ کا شکر بھی ادا کیا۔

مقابلے میں فتح کے بعد خبیب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”الحمداللہ یہ میری آخری فائٹ تھی۔یہ نہیں ہو سکتا کہ میں کبھی اپنے والد کے بغیر اب یہاں واپس آؤں۔جب یو ایف سی نے مجھے جسٹن کے ساتھ مقابلے کے لیے کال کیا تو میں نے اپنی والدہ سے تین دن تک بات کی۔مگر وہ اس بات پر رضا مند ہونے کو ہی نہیں آ رہی تھی کہ میں مقابلے کے لیے اپنے والد کے بغیر اکیلا یہاں آؤں۔لہٰذا میں نے ان سے وعدہ کیا کہ یہ میرے کیریئر کی آخری فائٹ ہو گی۔اب چونکہ میں وعدہ کر چکا ہوں اس لیے مجھے ہر صورت نبھانا پڑے گا۔لہٰذا یہاں یہ میری آخری فائٹ تھی۔“

خبیب نے ایک دفعہ “فلائڈمےویدر” کوچیلنج کرتےہوئے کہاتھاکہ “جنگل میں صرف ایک ہی شیر ہوسکتاہے اور وہ شیرمیں ہوں” اس طرح خبیب نے اپنےقول کوآخری میچ تک سچ کردکھایا اور 32 سال کی عمرمیں 25 اکتوبر 2020 ء کو اپنےریٹائرمینٹ کااعلان کردیا ـ

الله کرےایسے اور خبیب پیداہوں اور مسلم دنیاکانام روشن کریں….آمین