مارچ کے اختتام سے قبل گروپ I کے تقررات

   

راجیو گاندھی سیول ابھئے ہستم اسکیم کی افتتاحی تقریب ، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔ 5۔جنوری(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ جاریہ سال ماہ مارچ کے اختتام سے قبل ریاست میں 563 گروپ I عہدیداروں کے تقررات کے عمل کو مکمل کرے گی۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے آج جیوتی راؤ پھولے پرجا بھون میں منعقدہ راجیو گاندھی سیول ابھئے ہستم اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ انہو ںنے اس اسکیم کی افتتاحی تقریب کے دوران سیول سرویس مینس میں کامیاب ہونے والے تلنگانہ کے 20امیدواروں کو ایک لاکھ روپئے کے چیکس حوالہ کئے ۔چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست تلنگانہ جدوجہد کے ذریعہ حاصل کی گئی ریاست ہے اور اس تلنگانہ کے حصول کی جدوجہد کی بنیاد سرکاری ملازمتوں میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والوں کی کمی رہی۔ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد حکومت نے 10 سال کے دوران نوجوانوں کے اس خواب کو تکمیل نہیں کیا لیکن ریاست میں حکومت کی تبدیلی اور عوامی حکمرانی کے احیاء کے بعد اندرون ایک سال مختلف محکمہ جات میں 55ہزار143 نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی میں عمل میں لائی گئی ہے۔ ریاست میں گذشتہ 14برسوں کے دوران گروپI امتحانا ت کا انعقاد عمل میں نہیں آیا لیکن عوامی حکومت کے اقتدار میں آتے ہی ان امتحانات کو بغیر کسی خامی کے مکمل شفافیت کے ساتھ انعقاد عمل میں لایا گیا اور حکومت کی جانب سے کی جانے والی منصوبہ بندی کے مطابق جاریہ سال 31 مارچ سے قبل ان 563مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے اقدامات کئے جائیں گے۔ ریونت ریڈی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ آزاد ہندستان کی تاریخ میں ریاستی حکومت کی جانب سے پہلی مرتبہ اتنی بڑی تعداد میں سرکاری ملازمتوں پر نوجوانوں کے تقررات کے اقدامات کئے گئے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ جب ملک کی پسماندہ ریاست ’بہار‘ سے بڑی تعداد میں آئی اے ایس اور سیول سروس عہدیدارکامیاب ہوتے ہوئے ملک بھر میں خدمات انجام دے سکتے ہیں تو تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان ایسا کیوں نہیں کرسکتے اسی نظریہ کے تحت تلنگانہ حکومت نوجوانوں میں حوصلہ پیدا کرنے اور انہیں آگے بڑھانے کے لئے اس اسکیم کا آغاز کرچکی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ میں نوجوانوں کو حکومت کی جانب سے ممکنہ تعاون کی فراہمی کے ذریعہ انہیں سیول سروس امتحانات کی تیاری میں مدد کی جا رہی ہے اور اس کے بہتر نتائج برآمد ہونے لگے ہیں۔ مسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ ان کی حکومت نے سیول سروس میں نوجوانوں کے انتخاب کو یقینی بنانے کے منصوبہ کے تحت جو اقدامات کئے ہیں اس کے نتیجہ میں آج تلنگانہ کے نوجوان بڑی تعداد میں سیول سروس امتحانات میں شرکت کرتے ہوئے کامیابی حاصل کررہے ہیں۔ انہو ںنے ان نوجوانوں کی انٹرویو میں کامیابی اور ملک کی خدمت کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک میں جہاں کہیں خدمات کی انجام دہی کے لئے پہنچیں گے وہاں ریاست کے سفیر ہوں گے اور ان کی حکومت کا مقصد ریاست کو ملک بھر میں سرفہرست لاتے ہوئے ریاست کے نوجوانوں کو اونچے مقام تک پہنچانا ہے۔اس پروگرام میں ڈپٹی چیف منسٹر ووزیر فینانس مسٹر ملو بھٹی وکرمارک‘ وزیر مسٹر ٹی ناگیشور راؤ کے علاوہ دیگر عہدیداران موجود تھے ۔ مسٹر ملو بھٹی وکرمارک نے اس پروگرام سے خطاب کے دوران کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے نوجوانوں کو سیول سروس امتحانات میں کامیابی اور انٹرویو کی تیاری کرنے والوں کے لئے ایک لاکھ روپئے کی حوالگی کے ذریعہ راجیو گاندھی ابھئے ہستم کا آغاز کیاگیا ہے اور حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست میں سنگارینی کالریز کو ترقی دینے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سنگارینی کو سیاسی مقاصد براری کے لئے استعمال نہیں کیا جا رہاہے جبکہ پیشرو حکومت کی جانب سے اسے سیاسی اکھاڑے کے طور پر استعمال کیا جاتارہا ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت تلنگانہ سنگارینی کالریز کے ملازمین کی فلاح و بہبود کے عہدکی پابند ہے اورسنگارینی کالریز میں حادثاتی طور پر فوت ہونے والے ملازمین کے لئے ایک کروڑ روپئے کی اجرائی صرف ریاست تلنگانہ میں ہی ہوتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کوئلہ کی کانکنی جن علاقوں میں کی جاتی ہے ان علاقوں میں ریاستی حکومت کی جانب سے قائم کئے جانے والے ینگ انڈیا انٹیگریٹیڈ اسکول کے قیام کے بھی اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ سنگارینی کالریز میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کے بچوں کی اعلیٰ اور بہتر تعلیم کے اقدامات کئے جاسکیں۔ مسٹرملو بھٹی وکرمارک نے ریاستی حکومت کی جانب سے سنگارینی کالریز کی ترقی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تلنگانہ کے اس ادارہ کو ترقی دینے اور دیگر ریاستوں تک وسعت دینے کی منصوبہ بندی کی ہے اور حکومت اس ادارہ کو دولت بٹورنے کا ادارہ نہیں بلکہ تلنگانہ کا ’زیور ‘ تصور کرتی ہے۔3