مارک زکربرگ نے ڈونالڈ ٹرمپ کے فیس بک او رانسٹاگرام اکاونٹس پر شرائط کے ساتھ ”غیرمعینہ مدت“کے لئے امتناع میں توسیع کردی

,

   

انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کا اکاونٹ ”کم ازکم اگلے دوہفتوں کے لئے“ بند کردیاجائے گا
واشنگٹن۔ایک غیرمتوقع اقدام میں فیس بک کے بانی مارک زرکر برگ نے جمعرات کے روز کہاکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا ان کے معروف سوشیل پلیٹ فارمس فیس بک اور انسٹاگرام پر منتخب صدر جوبائیڈن نے 20جنوری کی افتتاحی تقریب تک بند رہے گا۔

فیصلے کااعلان کرتے ہوئے زکربرگ نے کہاکہ اس وقفہ کے دوران صدر ٹرمپ کو پلیٹ فارم استعمال کرنے کا موقع دینے کا خطرہ”بہت بڑا ہے“۔

ایک ایسے وقت میں کسی ملک کے سربراہ کے فیس بک کو بلاک کرنے کا اقدام پیش آیاہے جب ٹرمپ کے حامیوں نے چہارشنبہ کے روز یو ایس کیپٹول پر غیرمتوقع حملہ کردیااور اس کے علاوہ صدراتی انتخابات کے الکٹورل کالج ووٹس کی سنداور گنتی کے ائینی مشق میں رکاوٹ کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے۔

چارلوگ بشمول ایک عورت احتجاجیوں اور پولیس کے درمیان تصادم میں ہلاک ہوگئے ہیں۔

یوایس کیپٹول میں پولیس کو آنسو گیس برسانے پڑے جہاں پر پرتشدد ہجوم نے جائیدادوں کو نقصان پہنچایاہے۔

زکربرگ نے اپنے فیس بک پوسٹ میں کہاکہ ”اس چونکا دینے والے واقعات جو پچھلے 24گھنٹوں میں رونماہوئے ہیں اس سے صدر ڈونالڈ ٹرمہ کی منشا ظاہر ہوتی ہے جو اپنا باقی وقت دفتر میں استعمال کرنا چاہتے ہیں تاکہ منتخب ہونے والے نئے جانشین جو بائیڈن کو پرامن او رقانونی طریقے سے اقتدار کی منتقلی میں رخنہ پید ا کرسکیں“۔

انہوں نے لکھاکہ”ان کا فیصلہ تاکہ اپنے ان کے پلیٹ فارم کا استعمال کیپٹول عمارت پر ان کے حامیوں کی کاروائی کی مذمت کے بجائے ستائش سے امریکہ اور دنیا بھر کی عوام کو پریشان ہے۔

ہم نے وہ بیان ایک روزقبل ہٹادئے ہیں کیونکہ نے اس کے اثر اور پھر ان کے منشاء کا جائزہ لیا جو مزید تشدد کے لئے اکسانے والا ہوسکتا ہے“۔

فیس بک کے بانی نے کہاکہ”کانگریس کی جانب سے انتخابی نتائج پر سند کے پیش نظر سارے ملک کی ترجیح یہ ہونا چاہئے اگلے 13ن اور افتتاح پرامن اور جمہوری اصولوں کے مطابق گذر جائیں“۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ ”پچھلے کئی سالوں میں ہم نے ہمارے اپنے اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر صدرٹرمپ کو ہمارا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی منظوری‘ وقت رہتے ہم نے ان کامواد ہٹادیا‘ یا ہماری پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے پر لیبل کردیاتھا۔

ہم نے ایسا کیا کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ لوگوں کو سیاسی اور متنازعہ اظہار خیال کی رسائی تک کا حق حاصل ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”مگر موجودہ رحجان بنیادی تفریق ہے‘ جس میں ہمارے پلیٹ فارم کا استعمال جمہوری انداز میں منتخب حکومت کے خلاف تشدد اکسانے کے لئے کیاجارہا ہے“۔

ایساپہلی مرتبہ ہوا ہے کہ کسی ریاست کے سربراہ کو سوشیل میڈیا ہینڈل پر امتناع عائد کرنے کاکام کیاگیاہے۔ دوپالیسیوں کی خلاف ورزی کے حوالے سے اس سے قبل چہارشنبہ کے روز فیس بک نے اس سے قبل صدر کے اکاونٹس کے پوسٹنگ پر 24گھنٹوں تک روک لگادیاتھا۔

چہارشنبہ کے روز ٹوئٹر نے ٹرمپ کے اکاونٹس کو 12گھنٹوں تک بند کرتے ہوئے ویڈیوز کے بشمول تین ٹوئٹس ہٹادئے

https://twitter.com/TwitterSafety/status/1346970430062485505?s=20
https://twitter.com/TwitterSafety/status/1346970433049022471?s=20