محکمہ پولیس اور بلدیہ کی مہم کے باوجود بناماسک کے بغیر گھومنا و خریداری کرنا خطرناک
حیدرآباد۔ حکومت کی جانب سے تلنگانہ میں ماسک کے لزوم کے بعد شہر حیدرآباد اور سکندرآباد میں ماسک کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ شہریوں کی جانب سے ماسک کے استعمال کو یقینی بنانے کے لئے ان میں شعور بیداری مہم کے اثرات دیکھے جانے لگے ہیں۔ دونوں شہرو ںمیں کئی مقامات پر غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے مفت ماسک کی تقسیم کے ذریعہ عوام میں شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کیلئے ماسک کے استعمال کو عام کرتے ہوئے صورتحال پر قابو پانے کے اقدامات کئے جاسکتے ہیں ۔ سال گذشتہ ماہ اپریل کے دوران ماسک کی جس رفتار کے ساتھ فروخت عمل میں لائی جا رہی تھی اس سے کئی گنا زیادہ ماسک کی فروخت ریکارڈ کی جا رہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے ماسک کے لزوم کے بعد سے ماسک کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ محکمہ پولیس اور بلدیہ کی جانب سے سڑکوں پر ماسک کے متعلق شعور بیداری کے نتیجہ میں شہریو ںکی جانب سے ماسک کا استعمال کیا جانے لگا ہے لیکن اب بھی شہر کے کئی بازاروں میں ماسک کے استعمال سے گریز کیا جا رہاہے جو کہ ان بازاروں میں گھومنے اور خریداری کرنے والوں کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ماسک کی فروخت کے سلسلہ میں تیار کنندگان نے بتایا کہ سال گذشتہ ماسک کے استعمال کا کلچر نیا ہونے کے علاوہ لاک ڈاؤن کے سبب 99 فیصد آبادی گھروں میں محروس تھی اسی لئے ماسک کی اتنی فروخت ریکارڈ نہیں کی جا رہی تھی لیکن اب جو صورتحال ہے اس صورتحال میں شہری مکانات کے باہر ہیں اسی لئے ماسک کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ شہریو ںمیں مفت ماسک کی تقسیم کے ذریعہ انہیں ماسک کے استعمال کی جانب سے راغب کرنے والی تنظیموں کے ذمہ داروں نے بتایا کہ شہریو ںمیں ماسک کے استعمال کے سلسلہ میں پائی جانے والی غفلت ان کے علاوہ دیگر شہریوں کے لئے مسئلہ بن سکتی ہے اسی لئے ان میں سماجی ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے کے علاوہ محفوظ ماحول کی فراہمی کے لئے ماسک کی تقسیم کے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ شہری ماسک کے استعمال کے ذریعہ خود بھی محفوظ رہیں اور دیگر شہریوں کو بھی محفوظ رکھنے میں اپنا کردار ادار کرتے ہوئے ریاست بھر میں محفوظ ماحول پیدا کریں۔