مالی میں وحشیانہ تشدد ، 100 افراد کا قتل عام ، کئی گھر نذرآتش

   

Ferty9 Clinic

بماکو ۔ 10 جون (سیاست ڈاٹ کام)افریقی ملک مالی کے مخدوش وسطی علاقہ میں تشدد کی تازہ لہر پھوٹ پڑی جس کے نتیجہ میں ایک گاؤں پر انتہائی وحشیانہ حملہ کے نتیجہ میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوگئے۔ تاہم اس قتل عام کی کسی بھی گروپ نے فوری طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی جو دوگاون برادری کا اکثریتی علاقہ ہے ۔ یہ علاقہ بالعموم اینٹ کا جواب پتھر سے جیسے نسلی حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے جس کے نتیجہ میں تاحال سینکڑوں افراد کی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ دوگاون کے نام سے اپنی شناخت ظاہر کرنے والے ایک گروپ نے 3 ہفتے قبل کولانی نسلی برادری سے تعلق رکھنے والے تقریباً 160 افراد کا انتہائی بیدردانہ انداز میں قتل عام کیا تھا۔ ضلع کونڈو کے ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارہ اے ایف سی سے کہا کہ ’’95 سے زائد شہری ہلاک ہوچکے ہیں ۔ کئی نعشیں جلا دی گئی ہیں دیگر نعشوں کی گنتی کررہے ہیں‘‘۔ حکومت نے اگرچہ مہلوکین کی تعداد 95 بتاتے ہوئے کہا ہیکہ دیگر 19 افراد لاپتہ ہیں لیکن مقامی افراد کا کہنا ہیکہ اس سے کہیں زیادہ تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ مویشیوں کے کئی فام تباہ کردیئے گئے۔ کئی مویشیوں کو ذبح کردیا گیا اور گھروں کو نذرآتش کردیا گیا ہے۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہیکہ ’’مسلح افراد جو مشتبہ طور پر دہشت گرد ہیں، اس پرامن گاؤں میں قاتلانہ حملے کررہے ہیں۔ سرکاری عہدیداروں نے کہا کہ ’’دونگو گاؤں کا اب عملاً صفایا ہوچکا ہے ۔ یہ بستی جہاں 300 افراد آباد تھے صفحہ ہستی سے مٹ چکی ہے۔